واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) امریکی صدر ٹرمپ کا ہنی مون ختم ہو گیا۔ امریکیوں نے ٹرمپ پر عدم اعتماد ظاہر کیا ہے۔ گیلپ سروے کے مطابق ٹرمپ کی مقبولیت 47 فیصد سے گھٹ کر 43 فیصد ہو گئی۔ اڑتیس فیصد امریکی ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں سے مطمئن ہیں۔ صدر ٹرمپ کے پراجیکٹ 2025ء، ٹیرف دھمکیوں اور دیگر اقدامات سے امریکیوں کو مایوسی ہوئی۔ ایلون مسک کے بے لگام مداخلت اور سگنل گیٹ سکینڈل نے بھی تنازعات کو ہوا دی۔ دوسری طرف دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا و سپیس ایکس کے بانی ایلون مسک صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں قائم کردہ ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی سے دستبردار ہو گئے۔علاوہ ازیں ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ غیرملکی ساختہ گاڑیوں پر 25 فیصد زیادہ ٹیکس عائد کرے گا۔ آج کا دن ہماری اقتصادی آزادی کا دن ہے۔ امریکہ تمام درآمدات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرے گا۔ آج کا دن امریکیوں کے لئے اہم ہے۔ محصولات سے حاصل رقم کو اپنے ٹیکسوں کو کم کرنے کے لئے استعمال کریں گے۔ امریکہ یورپی یونین پر 20 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرے گا۔ برطانیہ پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرے گا، بھارت پر 26فیصد ٹیرف عائد کریں گے، چین پر 34 فیصد، جاپان پر 24 فیصد، پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔ اسرائیل پر 17 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔برازیل ،سنگاپور پر 10،کمبوڈیا 49،جنوبی آفریقہ 30،انڈونیشیا پر 32فیصد ٹیرف عائد ہوگا۔پاکستان ہم سے 58فیصد ٹیرف چارج کرتا ہے۔