اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت اگر وزیراعظم کی پیشکش قبول کرتا ہے تو اچھی بات ہے، اصل دہشت گرد تو مودی خود ہے، امریکہ اور کینیڈا نے مودی پر دہشت گردی کا الزام لگایا جس کی اس نے تردید نہیں کی، ابھی ٹینشن کم نہیں ہوئی بھارت کی طرف سے خطرہ ابھی بھی موجود ہے۔ بھارت نے ایسے ہی ڈرامہ نہیں رچایا ہمیں اس دشمن کا سامنا ہے جس پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ بلوچستان اور خیبر پی کے میں جو ہو رہا ہے اس میں بھارت ملوث ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک پہلگام واقعہ کی تحقیقات کر لے اگر ضرورت ہوئی تو پہلگام واقعہ پر اے پی سی بھی بلائی جا سکتی ہے۔ ایک ٹویٹ میں خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جب آپ کشمیر میں لاکھوں کی آبادی کو سالوں محصور رکھیں، مستقل کرفیو نافذ ر کھیں، ان پر زندگی تنگ کر دیں،10 لاکھ فوج مسلط کر کے پوری نسل کو یرغمال بنالیں، ظلم کی انتہا کر دیں تو مودی صاحب پھر اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔ دو ہی کام ہو سکتے ہیں یا تو یہ واردات آپ کی دہشت گردانہ ذہنیت کا کارنامہ ہے یا پھر ۔ ظلم پھر ظلم ہے، بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، خون پھر خون ہے، ٹپکے گا تو جم جائے گا۔ پاکستان پر الزام لگانے سے پہلے اپنے گریباں میں جھانکیں، آپ کی نفرت کی سیاست منی پور، ناگا لینڈ، تری پورہ، چھتیس گڑھ، پنجاب، کشمیر اور بہت سے علاقوں میں اثر دکھا چکی۔ نفرت کی یہ سیاست بھارت کے درجنوں ٹکڑے کرے گی۔ مودی محبت اور رواداری بانٹیں، آپ گجرات کے نہیں بھارت کے وزیراعظم ہیں جو قومیتوں اور مذاہب کا مجموعہ ہے۔ ہندوتوا کا پرچار بھارت کے اتنے ٹکڑے کرے گا کہ آپ سے گنتی بھی نہیں ہو گی۔ بھارت کے اندر بھی شانتی رکھیں اور ہمسایوں سے بھی شانتی سے رہیں۔ دہشت گردی کینیڈا، امریکہ اور ہمسایوں کو ایکسپورٹ نہ کریں، اپنی اوقات میں رہیں۔