اقبال مایوسی کا شاعر نہیںفلسطینیوں‘کشمیریوں پر ظلم دیکھا تو ان کیلئے لکھا:مقررین

لاہور (نیوز رپورٹر) اقبا ل کی شا عری اور فلسفہ کو نو جوا نو ں میں روشنا س کروا نے کیلئے تقریب ’’ بیا د اقبا ل‘‘ علا مہ اقبا ل کو نسل کے زیر اہتما م  الحمرا ء میں منعقد ہو ئی ۔صدارت کے فرائض ڈاکٹر محمد چو ہدری وائس چا نسلر جی سی یو نیورسٹی نے انجا م دیئے۔ سا بق وفا قی وزیر خواجہ سعد رفیق ،سینئر صحافی مجیب الر حما ن شا می ، سینٹر ولید اقبا ل ،سا بق آئی جی پنجا ب ذوالفقار چیمہ ،ڈاکٹر عظمی زرین ‘مختلف جا معات کے طلباء و طالبا ت سمیت دیگر مکا تب فکر کے لو گو ں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ذولفقار احمد چیمہ کہا کہ مسلم دنیا کے دانشور ہمیں احسا ن فراموش قوم کہتے ہیں۔ دنیا میں کسی شاعر نے انسانوں کو انتہا انسپائیر کسی نے کیا جتنا اقبال نے کیا۔ڈاکٹر اقبال ہوتے تو آج بات کچھ اور ہونی تھی۔ ایف پی ایس سی اور سی ایس ایس کو اْردو میں کیا جائے ۔ اقبال کی شاعری کو سی ایس ایس اور ایف پی ایس سی میں شامل کیا جائے۔ سا بق وفا قی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اقبال کا موضو ع مرد مومن بلندیو ں کیلئے پرواز کر تا ہے وہ پستی کا مسا فر نہیں جو اقتدار کیلئے سازش نہیں کرتا وہ تقلید نہیں کرتا ہے۔انھوں نے جب کشمیری اور فلسطین قوم پر ظلم دیکھا تو ان کیلئے لکھنا شروع کیا ۔ سینئر صحافی مجیب رحمان شامی نے کہا کہ جہاں اقبال ہے وہاں امید ہے جہاں اقبال ہے وہاں روشنی ہے۔ اقبال مایوسی کا شاعر نہیں۔ فارسی ختم ہوئی اور اب اردو کا وہ یہ حال ہے اس زبان کو زندہ کرنا ہو گا اردو ہو گی تو اقبال کی شا عری سمجھ آئیگی۔سینٹر ولید اقبا ل نے کہا کہ علا مہ اقبا ل کا پیغام آج کی مسلم دنیا کے نا م ہے۔ علا مہ اقبا ل کا فلسفہ خودی ہی تربیت خو دی ہے جس پر انہوں نے بہت ذور دیا ہے جب تربیت مستحکم ہو تی ہے تو انسا ن کا مل بنتا ہے۔ چوہدری محمد عمر نے کہا کہ اقبال کا کلام ان کے زندہ ہونے کی دلیل ہے آج کی نسل اقبال فہمی کا بھی فقدان ہے۔ تقریب کے اختتام پر مختلف سکو لو ں اور کالجز کے طلبا و طا لبا ت میں انعا ما ت بھی تقسیم کئے گے۔

ای پیپر دی نیشن