اوورسیز پاکستانیوں کامیاب کنونشن 


،،،،،،، (محمد صادق جرال) ،،،،،،،،۔     
                                 15،14 اپریل کو حکومتی کوششوں سے دارالحکومت اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کا کامیاب کنونشن کا انعقاد کیا گیا جو وقت کی ضرورت تھا  اس میں 50 کے لگ بھگ ممالک سی قریباً 1500 سے زائد پاکستانیوں نے شرکت کی اس باوقار  تقریب سے وزیراعظم ا پاکستان میاں شہباز شریف ،۔   آرمی چیف عاصم منیر۔  اعلیٰ عہدیدار ن نے خطاب کیا جس کو دنیا بھر میں سرھا گیا یہ صورت حال غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کا سبب بن سکتی ھے حکومتی دعوؤں کے مطابق اس سال بیرونی ممالک سے ترسیل زر میں اضافے ھوا جو کہ خوش آئیند بات ھے اس موقع حکومت نے تارکین وطن کے جملہ مسائل جن میں سفارت خانوں                                    ،ائیر پورٹس ،پاکستان میں جائیدادوں سمیت   دیگر  مسائل پر خصوصی توجہ دینے کا وعدہ کیا گیا وزیراعظم شہباز شریف نے دیرینہ مسلہ میر پور آزاد کشمیر میں ائیرپورٹ کے فوری قیام کا اعلان بھی کیا جس پر  تارکین وطن نے  مسرت کا اظہار کیا کنونشن کیانعقاد سے دنیا بھر میں سوشل میڈیا اور دیگر  ذرائع کے مطابق   اطلاعات سے  کہ پاکستان میں آزادی نام کی کوء چیز نہیں پکڑ دھکڑ خواتین کی بے حرمتی  سیاسی کارکنوں کی قید بند کی صورتحال  یہ ساری صورتحال سے  حکومت کی نیک نامی پر حرف آرھا تھا اس ساری صورتحال میں بہتری ھو گی یہ  تاثر بھی زائل ھوگا دوسرا جو دھشت گرد ی کی فضاء سے دنیا خوف زدہ تھی  کامیاب کنونشن سے صورتحال میں بہتری ھو گی غیر ملکی سرمایہ دار ں کی دلچسپی بڑھے گی،دنیا بھر میں مقیم پاکستانی تر سیلات زر کے ذریعہ ملکی معیشت، پاکستان کی عالمی سطح پر مضبوطی  کے لئے اھم کردار ادا کر رہے ہیں بیرون ممالک مقیم افراد میں پاکستان دنیا کا ساتواں بڑا ملک ھے90 لاکھ کے لگ بھگ پاکستانی  بیرون ممالک روز گار ،کاروبار، تعلیم کی غرض سے مقیم ہیں انکی قربانیاں ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں انکی رقوم سے نہ صرف ملکی معیشت کو سہاراملتا ھے  بلکہ لاکھوں خاندانوں کی مالی ضروریات پوری کرنے کا ذریعہ بھی ھیں ان تر سیلات کابڑا ذریعہ ملک میں سرمایہ کاری کی صورت میں استعمال ھو رھا ھے انکی وجہ سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ھو رھا ھیاور  بے روزگاری میں کمی واقع ھوتی ھے مختلف شعبہ جات کو تقویت حاصل ھو رھی  ھے بیرون ملک پاکستان نہ صرف اقتصادی بلکہ سفارتی میدان میں بھی اپنے ملک کی بھرپور نمائندگی کر رھے ھیں امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے  مختلف مواقع پر  امریکی کانگریس سے اپنے ملکی مسائل پر موثر روابط کئیے ھیں جن میں پا ک امریکہ تعلقات ،  مسلہ کشمیر ،انسانی حقوق ،کے معاملات شامل ھیں وھاں کی حکومتوں کی تبدیلی میں واضح کر دار ادا کر رہے ہیں۔ بر طانیہ ،یورپ، آسٹریلیا میں بھی  اعلیٰ احکام کے رابطہ میں رھتے ھیں جس کی وجہ سے پارلیمنٹ  اور،تعلیم کے شبعہ میں پاکستانی طلبا کے لئے مزید مواقع کی فراہمی میں موثر کا میابی حاصل کی ھے اسی طرح سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات،دیگر خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد سفارتی ، معاشی سماجی روابط کو مضبوط بنانے میں اھم کردار ادا کر رہے ہی ھے  جہاں تارکین وطن تر سیل زر بڑھانے کا ذریعہ ھیں وھاں پاکستان انکا وطن ھے اسکے ساتھ روحانی اور جسمانی رشتے بھی ھیں یہاں اقتدار اعلیٰ میں بھی شراکت چاھتے  ھیں وہ ووٹ کا آزادانہ اور منصفانہ استعمال بھی چاھتے اور الیکشن میں حصہ لینے کے خواہشمند بھی ھیں یہ تو نہیں ھو سکتا کہ آپ انکو ترسیل زر کا ذریعہ تو بنائیں لیکن حقوق دینے کی بات نظر انداز کر دیں  پاکستان میں ھر مسئلہ سمندر سے بڑا ھوتا ھے لیکن اس میں حقیقتاً سمندر حائل ھے اگر سوشل میڈیا یا الیکٹرانک میڈیا پر رائے لی جائے تو ووٹ کا حق ملنے پر  وہ خوش نظر آتے ھیں لیکن ھزاروں ووٹ ڈالنے کا کیا طریقہ وضع کیا جائے اگر حکومت سنجیدہ ھو تو یہ مسئلہ دنوں میں حل ھو سکتا ھے دنیا میں سینکڑوں ممالک نے اپنے بیرون ممالک شہریوں کو کسی نہ کسی طرح ووٹ کا حق دے رکھا ھے اپنی اپنی شرائط کے مطابق پاکستان میں قریباً 600 قومی اور صوبائی اسمبلیوں حلقوں میں مقابلہ ھوتا ھے اسی طرح آزاد کشمیر میں 53 نشستوں پر انتخابات ھوتے ھیں جن 12 نشستیں مہاجرین مقیم پاکستان کی شامل ھیں تارکین وطن سمجھتے ہیں ھمارا اپنے وطن سے رشتے مضبوط ھونا چاھئے  حکومتیں بنانے اور تبدیلی میں ھمارا حصہ ھوا اس سے دلچسپی بڑھے گی وہ ووٹ کے معاملے کو پیچیدہ سمجھتے ھیں اس کو آسان بنانا دھاندلی سے پاک بنانا حکومت پارلیمان، یا الیکشن کمیشن کا کا م ھے ایک تجویز پوسٹل بیلٹ کی  ھے  ، دوسرا سفارت خانوں کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا   ان دونوں میں ھیرا پھیری کا خدشہ ھے تارکین وطن چاھتے ھیں کہ وہ اپنی مرضی کی پارٹی، امیدوار ،بغیر کس مداخلت کے آزاد نہ  اپنی رائے کا اظہار کرسکیں اور رزلٹ بھی لے سکیں  ایک تجاویز الیکڑانک مشین  کی ھے جس کے  ذریعے باھر بیٹھے ھی اپنے ممالک میں ووٹ ڈالیں اور اپنی مرضی کے امیدوار کا چناؤ کر سکیں جو کہ انکا بنیادی حق ھے بہر حال ادارے ،حکومت ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اس میں موثر کردار ادا کر سکتے  ھیں یہ وقت کی ضرورت ھے اس سے پاکستان کی ساکھ میں اضافہ ھو سکتا ھے

ای پیپر دی نیشن