کراچی (اسٹاف رپورٹر)رواں سال کے 78دنوں کے دوران کراچی میں ڈاکوؤں کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے، جنہوں نے 22افراد کی جانیں لے لیں۔جنوری، فروری اور مارچ میں ڈاکوؤں کی جانب سے ہونے والی قتل کی وارداتوں نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک چیلنج کی صورت اختیار کر لی ہے۔ماہ رمضان میں 7شہریوں کو ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کر دیا۔ جنوری میں ڈاکوؤں نے پانچ افراد کو قتل کیا، جن میں وارداتیں کورنگی زمان ٹاؤن، اسٹیل ٹاؤن، کورنگی جنجال پورا گوٹھ، سکھن اور جوہرآباد میں ہوئیں۔فروری کے مہینے میں ڈاکوؤں نے کراچی کے مختلف علاقوں میں 10افراد کو قتل کیا، جن میں کورنگی صنعتی ایریا، سرجانی ٹاؤن، سولجر بازار، موچکو، کورنگی زمان ٹاؤن، سہراب گوٹھ، لانڈھی، ڈیفنس، اتحاد ٹان اور بلوچ کالونی شامل ہیں۔مارچ کے 19دنوں میں ڈاکوں نے مزید 7شہریوں کو قتل کر دیا۔ اس دوران کراچی کے مختلف علاقوں جیسے سچل، شاہ لطیف ٹاؤن، قائد آباد پل، سہراب گوٹھ، شاہ لطیف ٹان مرغی خانہ اسٹاپ، فیروز آباد، کورنگی اور کورنگی زمان ٹان میں قتل کی وارداتیں پیش آئیں۔