مالدیپ نے اسرائیلی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی

مالدیپ کی حکومت نے غزہ پر جاری اسرائیلی مظالم اور نسل کشی کے خلاف احتجاجاً ملک میں اسرائیلی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مادیپ کی حکومت نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے ملک میں داخل ہونے پر پابندی لگادی ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دہری شہریت رکھنے والے افراد کسی دوسرے ملک کے سفری دستاویزات کے ذریعے ملک میں آسکتے ہیں۔

حکومتی بیان کے مطابق یہ اقدام فلسطینی عوام سے مضبوط یکجہتی اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف سخت مؤقف کی عکاسی کرتا ہے۔

یاد رہے کہ پارلیمان میں یہ بل ابتدائی طور پر مئی 2024 میں پیش کیا گیا تھا جو متعدد ترامیم کے بعد منظور ہوگیا ہے اور صدر محمد معیظو نے پارلیمان کی منظوری کے بعدقانون پر دستخط کر دیے ہیں۔

خوبصورت ملک میں سیاحتی مقامات سے لطف اندوز ہونے کے لئے اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد ہر سال پہنچتی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کو ’ایک کے بعد ایک دھچکا‘ بھگتنا پڑے گا۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نیتن یاہو نے شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجیوں کا دورہ کیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف ایال ضمیر بھی انکلیو کے شمال میں تھے جو غزہ شہر کے محاصرہ شدہ شجاعیہ محلے کے اعلیٰ کمانڈروں کے ساتھ مزید حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

اعلیٰ اسرائیلی حکام انکلیو پر تباہ کن حملوں کو آگے بڑھا رہے ہیں کیونکہ وہ محدود جنگ بندی کے بدلے میں حماس سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں جس سے اسرائیلی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا۔

نیتن یاہو نے شمالی غزہ کے دورے کے دوران فوجیوں سے کہا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائی اسیروں کی رہائی کے لیے جاری رہے گی

ای پیپر دی نیشن