اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں درخواست گزار وکیل کی جانب سے امریکی وکیل سے مشاورت کیلئے مہلت کی استدعا پر سماعت ملتوی کر دی۔ درخواست گزار وکیل نے عدالت کو بتایاکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکہ میں وکیل مسٹر کلائیو سمتھ کا پاکستان آنے کا فیصلہ کیا ہے اور مسٹر کلائیو سمتھ4 مئی کو پاکستان آرہے ہیں، استدعا ہے کہ اگلی سماعت6 مئی کو رکھ لیں، عدالت نے وزارت خارجہ حکام اور لا افسروں سے استفسار کیاکہ آپ کو اگر اعتراض نہیں تو ہم چھ مئی کو سماعت رکھتے ہیں، جس پر لا افسر نے کہاکہ ہمیں اعتراض نہیں، عدالت نے عمران شفیق ایڈووکیٹ کی مسٹر کلائیو سمتھ سے مشاورت کے لیے وقت مانگنے کی استدعا منظور کرلی۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ عافیہ صدیقی کے متعلق جتنے کام حکومت پاکستان کر سکتی تھی وہ کر دئیے ہیں اس لیے اس کیس کو وائنڈ اپ کر دیا جائے،میرا خیال ہے اس سے بڑا جھوٹ اس تاریخ کا نہیں ہو سکتا اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے کون سا ایسا کام کر دیا ہے جو عافیہ صدیقی کے کیس میں پوری قوم کو دیکھ رہی ہے،عافیہ صدیقی اسی طرح امریکی جیل میں دنیا کی بھیانک ترین گندی ترین جیل میں وہ قید ہے،اس کا ریپ اور اس کے ساتھ جو وحشیانہ تشدد ہو سکتا ہے وہ ہو رہا ہے،عافیہ صدیقی کو جو حکومت پاکستان نے خود ڈاکٹر بھیجا تھا اس نے رپورٹ دی ہے کہ عافیہ صدیقی کو میڈیکل ٹریٹمنٹ نہیں مل رہی، تاریخ کا سب سے غلیظ ترین جھوٹ بولا گیا ہے، عدالت کے ساتھ، کہا کیونکہ سارے کام ہو گئے ہیں، اس لیے اس درخواست کو نمٹا دیا جائے۔