لاہور،ننکانہ صاحب،فاروق آباد (خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار+نمائندہ خصوصی) بیساکھی میلے میں شرکت کے لئے 5790 بھارتی سکھ یاتری خصوصی بسوں کے ذریعے سخت سکیورٹی کے حصار میں اپنے روحانی پیشوا بابا گورنانک کی جائے پیدائش گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب پہنچ گئے۔ یاتری ننکانہ میں تین روزہ قیام کے دوران مذہبی رسومات کی ادائیگی کے ساتھ گوردواروں کی یاترا بھی کریں گے۔ سکھ یاتریوں کے گوردوارہ جنم استھان پہنچنے پر ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر رائو، ایڈیشنل سیکرٹری شرائن سیف اللہ کھوکھر، ستونت کور نے ضلعی افسروں کے ہمراہ شاندار استقبال کیا۔ پھولوں کے ہار پہنائے، گل پاشی کی اور انہیں خوش آمدید کہا، سکھ یاتری بہت خوش تھے۔ استقبال اور سکیورٹی کے فول پروف انتطامات کرنے پر سکھ یاتری بہت خوش تھے، انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان کے شکرگزار ہیں جس نے اس بار دل کھول کر ویزے جاری کیے ہیں۔ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، جہاں بار بار آنے کو دل کرتا ہے۔ ٹرانسپورٹ، کھانے پینے کے بڑے بہترین انتظامات کئے۔ پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی جنرل سیکرٹری ستونت کور نے کہا ہم نے لنگر کے بہترین انتظامات کئے ہوئے ہیں، ہم ہر روز یہاں یہ ارداس (دعا)کرتے ہیں کہ کھولے درشن دیدار ہوںہماری ارداس تو قبول ہو گئی اوراسی وجہ سے اس دفعہ پہلی بار چھ ہزار بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری ہوئے۔ادھر کمشنر لاہور ڈویژن زید بن مقصود کی زیر صدارت سکھ یاتری/بیساکھی میلہ انتظامات کے بارے میں اجلاس ہوا۔ ڈی سی ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو اور ڈی پی او ننکانہ سید ندیم عباس نے انتظامات بارے بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2101 پولیس کے افسروں و جوان سکھ یاتریوں کی سکیورٹی کیلئے ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دیں گے، ننکانہ سٹی اور شاہرات پر سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی سمیت 24 گھنٹے پولیس پٹرولنگ بھی جاری ہے، بریفنگ میں بتایا گیا کہ گوردوارہ جنم استھان میں عارضی ہسپتال قائم کیا گیا ہے۔ زید بن مقصود نے سکھ کمیونٹی کے افراد سے بات چیت کی اور سہولیات بارے دریافت کیا۔ بعدازاں کمشنر لاہور نے انتظامات و جائزہ کے حوالے سے گوردوارہ جنم استھان کا دورہ کیا، فیلڈ ہسپتال، ریسکیو کیمپ، سکینر روم، کرنسی ایکسچینج کاؤنٹرز سمیت دیگر مقامات کو چیک کیا۔سکھ یاتریوں نے گوردوارہ سچا سودا فاوق آباد کی یاترا کی۔ سخت سکیورٹی کے حصار میں ننکانہ صاحب پہنچے۔ وساکھی میلہ کی مرکزی تقریب آج 14 اپریل کو گورو دوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہوگی۔ تقریب میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ صوبائی وزیر و پردھان پاکستان سکھ گورو دواروہ پربندھک کمیٹی سردار رمیش سنگھ اروڑا کے علاوہ وفاقی و صوبائی وزراء، بین المذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد اور سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔ شرومنی گورو دورارہ پربندھک کمیٹی کے لیڈر رویندر سنگھ سرنا نے کہا سکھ یاتریوں کے لیے رہائش، میڈیکل اور بہترین سفری سہولیات مہیا کرنے پر ہم حکومت پاکستان اور ٹرسٹ بورڈ انتظامیہ کے بے حد شکر گزار ہیں۔ جتھہ کے ہمراہ بھارت سے آئے گرمیت سنگھ نے کہا کہ انتظامیہ نے گورودوارہ صاحبان میں یاتریوں کے لیے بہترین انتظامات کیے۔ سکھ یاتری 15 اپریل کو گورو دوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال سے ننکانہ آنے والا گروپ گردوارہ دربار صاحب کرتار پور روانہ ہوگا جبکہ دوسرا گروپ گردوارہ پنجہ صاحب کی یاترا کے لیے حسن ابدال روانہ ہوگا جہاں ایک روز قیام کے بعد 17 اپریل کو سکھ یاتریوں کے دونوں گروپ گردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور پہنچیں گے۔بیساکھی میلہ کی تقریبات کے دوسرے روز7ہزار کے قریب سکھ یاتریوں نے اپنی مذہبی رسم ’’ماتھا ٹیکی ‘‘ ادا کی اندرون و بیرون ممالک سے آئے سکھ یاتریوں کو سخت سکیورٹی میں ننکانہ صاحب سے گوردوارہ سچا سودا لایا گیا جو اپنی رسومات کی ادائیگی کے بعد واپس ننکانہ صاحب چلے گئے۔ ’’ماتھا ٹیکی‘‘ کی رسم میں صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا نے بھی شرکت کی۔ سکیورٹی انتظامات کی وجہ سے سچا سودا کے رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہوکر رہ گئے۔ سکیورٹی پلان بہتر نہ ہونے کی وجہ سے سچا سودا کے رہائشی گھروں میں محصور جبکہ گائوں سے باہر جانے والے اپنے گھروں تک پہنچنے کیلئے ذہنی تنائو کا شکار ہو گئے۔ سیاسی و سماجی رہنما رانا وحید احمد خاں آف سچا سودا نے بتایا علاقہ کے مکین پریشانی سے دوچار ہو کر گئے ہیں۔ رمیش سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیت اور اکثریت کے واضح فرق ہونے کے باوجود بھی اقلیتوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کی مکمل آزادی اور یہی بہترین جمہوری حسن ہے۔