محراب پور(نامہ نگار)محراب پور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ایس ایس پی نوشہروفیروز عبدالقیوم پتافی کی سخت ہدایت کے باوجودمحراب پور، نوشہروفیروز، مورو، بھریا سٹی، کنڈیارو کے بی آئی ایس پی مراکز میں ڈیوائس کمپنی،ڈیوائس مالکان، پولیس ملی بھگت سے پانچ سو سے لیکر ایک ہزارروپے غیر قانونی کٹوتی کا سلسلہ جاری۔تفصیلات کے مطابق موجب نوشہرو فیروز ضلع میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقوم کی فراہمی کاسلسلہ شروع ہوتے ہی ایجنٹ مافیا سرگرم ہوگئی ہے اور ڈیوائس مافیا کی غیر قانونی کٹوتی کی نشاندہی پر صحافیوں ، سیاسی،سماجی رہنماؤں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں ، عطائی صحافیوںکے ذریعے حقیقی صحافیوں کی سوشل میڈیا پر کردار کشی کی جاتی ہے،پولیس، ڈیوائس کمپنی،ڈیوائس مالکان اور ایجنٹ سے ملی ہوئی ہے کل جماعتی کونسل محراب پور میں شامل پاکستان تحریک انصاف کے رہنام مجاہد علی سامیٹو، مسلم لیگ(ن) کے محمد خان گھمن، پی پی پی لیبر ونگ کے رہنما محمد دین راجپر، جماعت اسلامی کے رہنما ندیم احمد غوری، پاکستان فلاح پارٹی کے رہنما محمد ارشد قادری نے کہا کہ ڈیوائس کمپنی، ڈیوائس مالکان،بی آئی ایس پی انتظامیہ اور پولیس ملی ہوئی ہے جس کی وجہ سے نادار اور مستحق خواتین سے 500 تا 1 ہزار روپے کٹوتی کررہے ہیں جب تک مذکورہ گٹھ جوڑ کیخلاف عملی کارروائی نہیں ہوتی تب تک غیرقانونی کٹوتی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں غیر قانونی کٹوتی کا نوٹس لیکر کٹوتی کے مرتکب ڈیوائس کمپنی عملے، ڈیوائس مالکان، ایجنٹ اور عطائی صحافیوں کیخلاف کارروائی کرئے۔