بیساکھی تہوار شروع‘ سکھ یاتری سخت سکیورٹی حصار میں حسن ابدال‘ کرتار پور پہنچ گئے

  حسن ابدال‘ اٹک‘ ننکانہ‘ شکرگڑھ (نامہ نگار) سکھ مذہب کے مشہور مذہبی تہوار میلہ بیساکھی کی تقریبات گوردوارہ سری پنجہ صاحب حسن ابدال میں جاری ہیں۔ میلہ بیساکھی کے شرکاء کی تعداد گذشتہ سال کی نسبت زیادہ ہونے کی وجہ سے سکھ یاتری دو مختلف گروپوں کی صورت میں گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں اپنی مذہبی رسومات ادا کریں گے۔ میلہ بیساکھی میں شریک سکھ یاتریوں کے پہلے گروپ نے جمعہ کے روز گوردوارہ پنجہ صاحب میں ماتھا ٹیکی، اشنان، اکھنڈ پاٹ، یاترا پنجہ صاحب اور دیگر مذہبی رسومات ادا کیں۔ بھارتی سکھ یاتری بالخصوص خواتین پاکستان کی جانب سے کئے گئے انتظامات پر انتہائی مسرور اور مطمئن نظر آئیں۔ امرتسر سے پہلی بار میلہ بیساکھی میں شرکت کرنے والی یاتری خاتون پرجیت کور نے کہا کہ گرو کے دیس آکر درشن کرنے کا شوق تھا جس کے لیے وہ ہر سال ویزا کے لیے کوشش کرتی تھیں تاہم اس سال حکومت پاکستان نے 7ہزار سے زائد یاتریوں کو ویزے جاری کیے جس کی وجہ سے انہیں بھی ویزا مل گیا۔ شرمنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے رہنما نے کہا کہ ریکارڈ تعدا میں ویزے جاری کر کے پاکستان حکومت نے بھارت میں رہنے والے سکھوں کے دل جیت لیے ہیں۔ سکھ یاتریوں کی آمد کے موقع پر پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے انتہائی سخت اور فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ سکھ یاتری مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد آج واپس لاہور روانہ ہو جائیں گے جبکہ سکھ یاتریوں پر مشتمل دوسرا گروپ 15اپریل کو گوردوارہ پنجہ صاحب کی یاترا کے لیے حسن ابدال آئے گا۔ علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک ڈاکٹر سردار غیاث گل خان اور ڈی سی اٹک راؤ عاطف رضا نے سکھ یاتریوں کا استقبال کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے۔ دریں اثناء نیویارک امریکہ سے سردار بلوندر جیت سنگھ کی قیادت میں12سکھ یاتریوں کا جتھہ ننکانہ صاحب پہنچ گیا۔ ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر رائو، دیگر ضلعی افسران، مینجر گورودوارہ جنم استھان عمران نبی، سردار سرجیت سنگھ کنول اور سکھ رہنمائوںنے ننکانہ آمد پر سکھ یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ یاتریوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ ممبر ایڈوائزری کونسل پنجاب اقلیتی امور و انسانی حقوق سردار سرجیت سنگھ کنول سمیت دیگر سکھ کمیونٹی کے افراد بھی استقبالیہ  کیمپ میں موجود تھے۔ سردار بلوندر سنگھ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پرامن ملک ہے، یہاں بسنے والے افراد سکھ قوم سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کی محبت دیکھ کر دلی خوشی ہوئی۔ پہلے مرحلے میں براستہ واہگہ بارڈر آئے تین ہزار یاتری بسوں کے ذریعے دربار صاحب کرتار پور پہنچے۔ کرتار پور راہداری کے ذریعے بھی بھارتی یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ یاتریوں نے بہترین انتظامات اور مہمان نوازی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کو اپنا دوسرا گھر قرار دیا۔ کرتار پور میں تقریبات میں شرکت کے لیے براستہ واہگہ بارڈر  بسوں کے ذریعے 3 ہزار یاتری سخت سکیورٹی میں دربار پہنچے۔ یاتریوں کی تواضع کڑی پکوڑا، سادہ پلائو، مکس سبزی، متنجن، سویابین کے پکوڑوں اور بابا جی کے زیر کاشت اراضی سے حاصل شدہ گیہوں سے تیار چپاتیوں سے کی گئی۔ یاتریوں نے کرتارپور بازار سے شاپنگ کی اور پاکستان سے ملنے والی محبت پیار اور بہترین مہمان نوازی کو یادگار قرار دیا۔ یاتری آج رات کرتار پور میں قیام کے بعد کل دو پہر گوردوارہ روہڑی صاحب ایمن آباد کی یاترا کے بعد ننکانہ صاحب جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن