میگزین رپورٹ
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں حکومت پنجاب نے 67 سال بعد تاریخی میلہ چراغاں کو شالامار باغ میں دوبارہ بحال کیا ہے، جو اس خطے کے تہذیبی اور صوفی ورثے کی ایک نمایاں علامت ہے۔وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر اس بار اس میلے کوپنجاب کے صوفی و ثقافتی ورثے کی بحالی اور عوام کیلئے ایک منفرد تفریح اورروحانی اجتماع کا ذریعہ بنانے پرخصوصی توجہ دی گئی ہے۔والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے زیر اہتمام، یہ 4 روزہ تقریب اس تاریخی روایت کے تحفظ اور فروغ کیلئے حکومت پنجاب کی لگن کی عکاسی کرتی ہے۔یہ چار روزہ میلہ 11 اپریل سے 14 اپریل تک حضرت مادھو لال حسین کے دربار اور شالیمار باغ میں منعقد ہو گا، جس میں دن اور رات کے مختلف اوقات میں متنوع تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ دن کے اوقات میں علما اور تاریخ دانوں کے لیکچرز، حضرت شاہ حسین کی تعلیمات پر مبنی مکالمہ، شاہ حسین کی کافیاں اور پنجابی مشاعرہ شامل ہوں گے۔ جبکہ شام کے وقت صوفی فوک قوالیاں، صوفی بزرگوں کے ڈیرے، ہیر گوئی، روایتی کھانوں کے سٹال، اور علاقائی دستکاری کا بازار سجایا جائے گا۔ تاریخی طور پر مشہور مقدس الاؤ بھی روشن کیا جائے گا، جہاں عقیدت مند چراغاں کریں گے۔میلہ چراغاں صدیوں سے لاہور کی تہذیب و ثقافت کی ایک نمایاں علامت رہا ہے۔جس کا مقصد صوفی اقدار، محبت، رواداری اور امن وآشتی کے پیغام کو فروغ دینا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی لاہور اتھارٹی، کامران لاشاری نے اس موقع پر کہا:"میلہ چراغاں لاہور کی تہذیبی شناخت کی علامت ہے اور اس کی بحالی اپنے ورثے کو محفوظ رکھنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ میلہ حضرت شاہ حسین کی میراث کو خراج عقیدت پیش کرنے اور روایتی فنون کے فروغ کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہے۔ ہم سب کو اس عظیم میلے میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں تاکہ اپنی جڑوں سے جْڑے رہیں اور لاہور کی روح کو زندہ رکھیں۔