سائٹ ایسوسی ایشن کی وزیرِاعظم سے انکم ٹیکس آرڈیننس واپس لینے کی اپیل

کراچی(این این آئی)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی نے وزیراعظم شہباز شریف سے حالیہ نافذ کردہ انکم ٹیکس آرڈیننس (آرڈیننس نمبر IV- 2025) کو واپس لینے کی اپیل کی ہے۔ ایسوسی ایشن نے اس آرڈیننس کو آئینی تقاضوں کے منافی اور دستاویزی کاروباری شعبے کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر احمد عظیم علوی نے  وزیرِاعظم کو ارسال کردہ خط میں حکومت کی کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کی کوششوں کو سراہا مگر ساتھ ہی اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ مجوزہ ٹیکس ترامیم ان کوششوں کو متاثر کر سکتی ہیں کیونکہ یہ کاروباری شعبے پر غیر متناسب اور بے جا بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نئی دفعات معیشت کو دستاویزی کرنے کوششوں کو کمزور کرنے، ٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی کرنے سمیت ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کی اب تک کی پیش رفت کو متاثر کر سکتی ہیں۔ یہ ترامیم نہ صرف معاشی طور پر نقصان دہ ہیں بلکہ آئینی اور قانونی طور پر بھی قابل اعتراض ہیں۔یہ ترامیم آئینی ضمانتوں، انصاف کے اصولوں اور آئین کے آرٹیکل 77 میں درج’’نمائندگی کے بغیر ٹیکس نہ لگانے‘‘کے بنیادی اصول سے انحراف نظر آتی ہیں۔وزیرِاعظم کو ارسال کردہ خط میں صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے اس امر پر بھی زور دیا کہ پارلیمانی عمل کو نظر انداز کرتے ہوئے اس نوعیت کی دور رس ترامیم کا نفاذ ایک نامناسب مثال قائم کرتا ہے اور ایسے وقت میں جب ملک کو معاشی استحکام کی اشد ضرورت ہے، سرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر کر سکتا ہے۔سائٹ ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ متنازع انکم ٹیکس آرڈیننس کو فی الفور واپس لے کر بزنس کمیونٹی کے تحفظات کو دور کرے۔

ای پیپر دی نیشن