واشنگٹن+ سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ دیرینہ حل طلب تنازعہ کشمیر ہی دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے ۔ محبوبہ مفتی نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد مودی حکومت کی غیرذمہ دارانہ رویہ کی وجہ دونوں ہمسایہ جوہری طاقتیں جنگ کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں ۔انہوں نے بھارت اور پاکستان دونوں سے ضبط و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی او رمودی حکوت پر زوردیاکہ وہ کشیدگی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کا انتخاب کریں۔ جبکہ ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے پہلگام واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے ۔ ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے زیر اہتمام نیویارک میںڈیجیٹل ٹرکوں کے ذریعے پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے اس موقع پر ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی کیلئے مدد کی پیشکش کی ہے اوردونوںملکوں پر ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زوردیاہے۔ دوسری طرف مقبوضہ جموں و کشمیر میں سانحہ پیر دستگیر کو33برس مکمل ہونے کے باوجود سانحے کی تلخ یادیں کشمیریوں کے ذہنوںمیں تازہ ہیں ۔ یہ سانحہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں واضح مثال ہے ۔ بھارتی پیراملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس اور بارڈر سیکورٹی فورس سے وابستہ اہلکاروں نے 8مئی 1991کو سرینگر کے علاقے خانیار میں پیر دستگیرصاحب کی درگاہ کے قریب کچھ شہید کشمیریوں کی تدفین کے لیے جمع ہونے والے ہزاروں افراد پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 18کشمیری شہری موقع پر ہی شہید ہوگئے۔