ترقی پذیر ممالک میں مرگی کیسز کی بڑھتی تعداد تشویشناک، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

 کراچی/ انقرہ (این این آئی)پاکستان کی نامور نیورو فزیشن اور ایپی لیپسی فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر پروفیسر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں خاص طور مرگی کے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد انتہائی تشویشناک ہے، جس پر پالیسی سازوں کو سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔وہ ترکیہ کے شہر استنبول میں ترک زبان بولنے والے ممالک کی ’’دوسری نیورو ماڈیولیشن کانگریس‘‘ سے خطاب کر رہی تھیں۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اس باوقار تقریب میں شرکت کرکے اپنے ملک کی نمائندگی کرنے والی واحد پاکستانی نیوروفزیشن اور ماہر امراض مرگی معالج تھیں۔انہوں نے’’ پارکنسن Parkinson's‘‘ کے مرض کی علامات، تشخیصی معیار اور طبی علاج، اور’’مرگی کے مریضوں میں عصبی اور غیر منسلک سرجری کے طویل مدتی نتائج‘‘ کے موضوع پر دو مختلف اجلاسوں  (Sessions) میں گفتگو کی۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے پاکستان میں مرگی کے مریضوں کے علاج کے بارے میں اپنے تجربات سے اجلاس کے شرکاء کو آگاہ بھی کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جلد تشخیص اور مستقل علاج، مرگی کے مریضوں کے پائیدار علاج میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے مہنگی ادویات اور علاج کے دیگر طریقوں پر تشویش کا اظہار کیا اور اس شعبے میں نوجوان ڈاکٹروں کی بہتر تربیت کی ضرورت پر زور دیا۔

ای پیپر دی نیشن