چند دن قبل محترمہ بے نظیر بھٹو کے متعلق لکھنے لگا تو بار بار پڑھا کہ وہ ذہانت اور فطانت میں یکساں تھیں۔ اس بارے تجسس ہوا۔ مطالعہ کے بعد نچوڑ حاصل ہوا۔ تو دل کیااپ کے ساتھ بھی شیئر کیا جا?۔
ذہانت اور فطانت دونوں ہی انسانی صلاحیتوں کی اہم جہتیں ہیں، لیکن ان میں بنیادی فرق ہے۔ ذہانت عام طور پر ایک شخص کی سیکھنے، سمجھنے، اور مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت کو کہا جاتا ہے۔ یہ ایک وسیع تصور ہے جس میں تجزیہ، یادداشت، عقل، اور سیکھنے کی رفتار شامل ہیں۔ ذہانت کو ایک فرد کی ‘‘سیکھنے کی استعداد ‘‘اور نئے حالات میں مناسب رد عمل سے پرکھا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف فطانت ایک زیادہ خاص اور تیز تر ذہنی صلاحیت ہوتی ہے جو فوری طور پر کسی پیچیدہ مسئلے یا صورتحال کا حل تلاش کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ فطانت عام طور پر تیز سوچنے۔نئے خیالات پیدا کرنے اور کسی چیلنج کا فوری حل نکالنے کی صلاحیت کے طور پر دیکھی جاتی ہے۔
پاکستانی سیاست میں محترمہ کی مثال کے طور پر کو دیکھا جا سکتا ہے، جو کہ ہمہ جہت شخصیت تھیں اور انہوں نے اپنی ذہانت اور فطانت دونوں کا خوب استعمال کیا۔ یہ ظاہر کرتی ہے کہ ذہانت اور فطانت دونوں کا کامیاب انسان بنانے میں اہم کردار ہوتا ہے، اور جب دونوں کا امتزاج ہوتا ہے تو کامیابی کی راہیں کھلتی ہیں۔ اسی بنا پر محترمہ کامیاب رہیں
مثلآ۔ کارکنوں کی رہاء کیلیے 1988 میں حکومت لینا اورمیثاق جموریت پر متفق ہونا