اسلام آباد(نا مہ نگار)فیڈریشن آف گورنمنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ مختلف اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں اورالاونسز میں پائی جانے والی تفریق کو ختم کیا جائے۔ تمام وفاقی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات کو یکساں کر کے اس ناانصافی کافوری ازالہ کیا جائے،میڈیکل اور کنوینس الاونس میں 200 فیصداضافہ کیا جائے اور ہر وفاقی ملازم کو صحت انشورنس کارڈ جاری کیا جائے۔فیڈریشن آف گورنمنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری مختار احمدنے وزیرِ اعظم عمران احمد خان سے مطالبہ کیا ہے کہ فیڈریشن آف گورنمنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن جو کہ وفاقی اداروں کے ملازمین کی ایسوسیشنز کا اتحاد ہے ملازمین کی نمائندگی کرتے ہوئے آمدہ بجٹ میں درج ذیل تجاویز پیش کرتی ہے۔مختلف اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں اورالاونسز میں پائی جانے والی تفریق کو ختم کیا جائے۔ تمام وفاقی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات کو یکساں کر کے اس ناانصافی کافوری ازالہ کیا جائے۔ ملازمین نے کہا ہے کہ تمام ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کر کے سکیل ری وائز کیے جائیں اور مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے 100فیصد اضافہ دیا جائے۔اپ گریڈیشن پالیسی 2016 کے مطابق پوسٹل سروسز کے ڈی۔جی آفس اور سرکل آفسز کو اپ گریڈ کر دیا گیا ہے جبکہ فیلڈ اسٹاف جو کہ محکمہ کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اس کو تا حال اس سے محروم رکھا گیا ہے برائے مہربانی فیلڈ اسٹاف کی فالفور اپ گریڈیشن کی جائے۔درجہ چہارم کے تمام ملازمین کا فوری طور پرسروس سٹرکچربنایا جائے۔گریڈ 1 کو اپگریڈ کر کے گریڈ 5 دیا جائے کیونکہ 2007 میں تمام وفاقی اور صوبائی ملازمین کی اپگریڈیشن ہوئی تھی جبکہ کلاس فور ملازمین وفاق میں اس سہولت سے محروم رہے۔ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں مہنگائی کے تناسب سے کم سے کم100فیصد اضافہ کیا جائے تاکہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد باعزت زندگی گزار سکیں۔میڈیکل اور کنوینس الاونس میں 200 فیصداضافہ کیا جائے اور ہر وفاقی ملازم کو صحت انشورنس کارڈ جاری کیا جائے۔ عیدین الاونس منظور کیا جائے اور پوری تنخواہ عید الاونس کے طور پر بطور بونس دی جائیاور دیگر مذاہب کے سرکاری ملازمین کو ان کے تہواروں پر یہی الاونس دیا جائے۔ پنشن اور کمو ٹیشن کا پرانا فارمولہ 50، 50 فیصدبحال کیا جائے نیز صوبوں کی طرز پر وفاقی ملازمین کو بھی یوٹیلیٹی الاؤنس دیا جائے۔ان کا کہنا ہے کہ ہاوس رینٹ چارجز کی مد میں 5فیصد کٹوتی کلیریکل ملازمین کی بھی فوری طور پر ختم کی جائے۔ سپریم کورٹ اور ہائیکوٹ کے فیصلوں کی روشنی میں تمام وفاقی محکموں کے (ڈیلی ویجز، کنٹریکٹ و ڈی۔پی۔ایل) گریڈ 1 تا 15 ملازمین کو مستقل کیا جائے۔مختلف اداروں کے ملازمین کو ہاوس رینٹ سیلنگ تنخواہ کے ساتھ مل رہی ہے اس تفریق کو ختم کرکے ہائوس رینٹ سیلنگ تمام ملازمین کو تنخواہ کے ساتھ ادا کی جائے تاکہ ملازمین کی رہائش کے مسائل حل ہو جائیں۔ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی ملازمین سے ہائوسنگ فائونڈیشن نے پلاٹوں کی مد میں پہلی قسط 8 سال پہلے ایڈوانس لی لیکن پلاٹ کا کہیں وجود نہیں ہے۔حکومت اس بات کی یقین دہانی کے لیے کہ وفاقی ملازمین کی ریٹائرمنٹ سے قبل ان کو گھر یا آباد جگہ پر پلاٹ دیا جائے۔