کشمیر یوں کیلئے آواز اٹھانا ھمارا فرض۔ 

بھارت نے کشمیریوں کو گذشتہ 77 برس سے یر غمال کر کیانکے حقوق سلب کر رکھے ھیں لیکن مودی ترقی اور امن کا دعوے دار ھے آسکے بر عکس کشمیر ی قیادت اور عوام نے نریندر مودی کے ان دعووں کو ھمیشہ بری طرح مسترد کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں ترقی اور امن کا دور دور ا ھے مودی ،بھارت کو ھر اپنے اقدام سے کشمیر ی باور کراتے ھیں جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ھوتا اس خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں بھارتی حکمرانوں کے 77 سال سے بے بنیاد حقائق کے خلاف بیانات کشمیر کی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتے حریت رہنماؤں اپنے بیانات میں بھارت سے مطالبہ کرتے رھتے ھیں کہ اگر بھارت امن چاھتا ھے تو اقوام متحدہ کی قرارداد وں کشمیر یوں کی خواہشات کا احترام کرنا پڑھے گا 5اگست 2019 کے اقدامات ،شبخون کا مقصد بھی مقبوضہ کشمیر میں نوآبادیاتی ڈھانچے تبدیل کر نے کی بہت بڑی سازش تھی جسکا مقصد مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا تھا اس سلسلے میں ھزاروں ھندوؤں کو ڈومیسائل اور ریاست باشندہ سر ٹیفکیٹ جاری کئے گے مقبوضہ کشمیر میں 77سال قبل رات کے اندھیرے میں سازش کے ذریعے فوجیں اتار کر جبراً قبضہ کرلیا گیا تھا کشمیر یوں نے اس قبضہ کو تسلیم نہیں کیا تھا نہ اب تسلیم کرتے ھیں اس کے خلاف 1947 میں 4لاکھ جانوں اور 1990 کے بعد ایک لاکھ سے زائد اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ھیں ھزاروں کی تعداد میں معذور ھوچکے ھیں بیوہ عورتون یتیم بچوں کی ھزاروں کی تعداد بھارت کا ظلم ثابت کرتے ھیں مہلک ترین ھتھیار وں استعمال 8لاکھ مسلح افواج کا کشمیر میں موجود ھونا لمحہ فکریہ ھے اس سا ری صورتحال کو انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں اکثر اجاگر کرتی رھتی ھیں افسوس اقوام متحدہ اور بڑے ممالک جو اپنے آپ کو مہذب کہتے ہیں غفلت کی نیند سوئے ھوئے ھیں بھارت اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کے لئے مقبوضہ کشمیر کو مقتل گاہ بنا رکھا ھے حقیقت میں مقبوضہ کشمیر چھاؤنی میں تبدیل ھو چکا ھے لوگ بنیادی حقوق سے بھی محروم ھیں اس نازک صورت حال میں بھی کشمیر ی نہ بکے ھیں نہ جھکے وہ جہدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اصولی طور اس بیناک صورتحال میں بھارت کے خلاف جنگی جرائم کے مرتکب ھونے پر مقدمات درج ھونے چاھیں لیکن دوھرا معیار ھے کشمیر یوں کے مسلمان ھونے کی وجہ بھارت کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رھی اقوام متحدہ پر نہ ھمارا زور نہ ھم سنجیدہ ھیں ھمارے آزاد کشمیر کی حکومت اپنی مراعات کو انجوائے کر رہی ھیں مقبوضہ کشمیر کے بیانات زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ بھی نہیں عملی اقدامات نہ ھونے کے برابر ھیں پاکستان جو کشمیر یوں کا اوڑھنا بچھونا ھے جس سے کشمیر ی ایمان کی حد تک محبت کرتے ھیں کشمیر یوں کا وکیل ھے اس کی حکومت بھی اپنے مسائل ،معاملا ت میں الجھی ہوئی ھے اور مسلہ کشمیر پرمصلحت کا شکار ھے جاندار بھر پور کردار ادا نہیں کر رھی بڑھے بھاء اور وکیل کو ھماری سر پرستی کرنا ھوگی مسلہ کشمیر پر تمام کشمیر ی قیادت کو اعتماد میں لے جاندار کشمیر پالیسی ترتیب دے جو وقت کی ضرورت ھے اس میں کوتاہی اور دیر غفلت ھے

ای پیپر دی نیشن