سرینگر (کے پی آئی )کل جماعتی حریت کانفرنس نے جیلوں میں نظر بند حریت رہنمائوں اور کشمیری عوام کی صبر و استقامت اور قربانیوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک تنازعہ ہے اور بھارت اپنے جھوٹے بیانیے اور جابرانہ ہتھکنڈوں سے اس حقیقت کو ہرگز تبدیل نہیں کر سکتا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے کشمیر میڈیاسروس کے ساتھ سرینگر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ کشمیری عوام نے 1947سے آج تک بھارت کے جابرانہ قبضے سے آزادی کیلئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں اور یہ عظیم قر بانیوں کا ہی نتیجہ ہے کہ تنازعہ کشمیر اس وقت عالمی سطح کا توجہ کا مرکز ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی فورسز اور ایجنسیاںاپنی جابرانہ کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کے عزم کے توڑنے میں ہرگز کامیاب نہیں ہونگی اور نہ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما خاص طور پر وزیر داخلہ امیت شاہ اپنی اشتعال انگزیز بیان بازی سے آزادی پسند کشمیری عوام کو مرعوب کرسکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ غیورکشمیری عوام ہندوتوا بی جے پی کی ہر چال اور حربے کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی جنوبی ایشیامیں پائیدار امن قائم ہوسکے گا۔انہوں نے عالمی برادری ، اقوام متحدہ، او آئی سی، امریکہ، برطانیہ اور دیگر عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے اور اس حوالے سے بھارت پر دبائو ڈالے۔ مقبوضہ جموںوکشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی کی غیر منقولہ جائیدار ضبط کر لی ہے۔ پولیس نے ضلع بانڈی پورہ کے علاقے او نہ گام میںمحمد فاروق رحمانی کی 33کنال پر مشتمل اراضی اور رہائشی مکان ضبط کر لیا ہے ۔ ضبط کی گئی جائیدار کی کل مالیت 6کروڑ 93لاکھ بتائی جا رہی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمعتہ الوداع پر ضلع بڈگام کے علاقے ماگام اور لداخ کے کرگل علاقوں میں ہزاروں مسلمانوں نے فلسطین کے مظلوم لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالیں۔ریلیوں میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک تھیں۔ انہوں نے مسجد الاقصیٰ کی آزادی اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے قبضے کے خاتمے کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ منتظمین اور شرکاء کے خلاف بیرواہ تھانے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون’’ یو اے پی اے‘‘ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے شرکا پر الزام عائد کہ انہوں نے قابل اعتراض نعرے لگائے۔