وفاقی وزرات داخلہ نے خیبرپختونخوا میں افغان شہریوں کی موجودگی سے متعلق کے پی حکومت سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ذرائع کے مطابق کتنی تعداد میں کے پی سے افغان شہریوں کو واپس بھیجا گیا؟ اور افغان شہریوں کے انخلا سے متعلق اقدامات کی بھی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔اس کے علاوہ افغان باشندوں کی تعداد اور ان کے تازہ ترین اسٹیٹس سے متعلق بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ 31 مارچ سے افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز بھی غیرقانونی تصور کیے جائیں گے. 31 مارچ تک ان افغان باشندوں کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے گا جن کے پاس افغان سیٹیزن کارڈ ہیں۔