طورخم بارڈر کراسنگ کو ایک ماہ بعد پیدل مسافروں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور تمام تجارتی کارواں، پیدل مسافر اور مریض اس فیصلے کے فوائد حاصل کر رہے ہیں۔ پاکستان نے خیر سگالی اور استحکام کے لیے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پیدل مسافروں کے لیے بھی طورخم بارڈر کو دوبارہ فعال کر دیا ہے۔ پاکستانی حکام نے یقینی بنایا کہ جائز سرحد پار ٹریفک فوری طور پر دوبارہ شروع ہو گئی. جس سے افغانستان کے ساتھ سماجی اور اقتصادی تعلقات میں پاکستان کی حمایت واضح ہوئی۔ ایک انسانی قدم کے طور پر پاکستان نے افغان مریضوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے جن میں اہم اور سنگین معاملات بھی شامل ہیں تاکہ سخت دستاویزاتی جانچ کے باوجود مریضوں کو بروقت علاج فراہم کیا جا سکے۔ پاکستانی حکام نے مسلسل سرحدی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے، جو امن اور علاقائی سلامتی کی جانب ان کی پختہ وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔