غزہ+ تل ابیب+ برلن (نمائندہ نوائے وقت +این این آئی) اسرائیلی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری ہیں، بمباری میں مزید 32 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی بمباری سے خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ لگ گئی جس سے11 افراد جھلس کر شہید ہوگئے۔ مغربی غزہ سٹی میں گھر پر فضائی حملے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے7 افراد شہید ہو گئے، جبکہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں جنگی طیاروں کے حملے میں3 عام شہری، جن میں 2 بچیاں بھی شامل تھیں، شہید ہوئیں۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں ان مشینری اور بلڈوزروں کو بھی نشانہ بنایا گیا جو غزہ میں ملبے تلے دبے افراد کی لاشیں نکالنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔ دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے پولیو مہم روک دی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے تعاون سے غزہ کے6 لاکھ سے زائد بچوں کے لیے پولیو مہم کا آغاز کیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے2 مارچ2025 ء سے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کر رکھی ہے اور اس وجہ سے غزہ میں خوراک، ادویات اور ایندھن کی شدید قلت ہے۔ بین الاقوامی امدادی ادارے اسے قحط کا سماں بیان کرتے ہیں۔ ایسی اطلاعات بھی آ رہی ہیں جس میں غزہ کے فلسطینی بچے تک خوراک اور دودھ سے محروم ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین انروانے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والا غذائی بحران قابل مذمت ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق یہ بات انروا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے ایکس پر جاری اپنے پیغام میں کہی۔ انہوں نے کہاکہ غزہ ناامیدی کا مرکز بن چکا، یہاں پر غذائی قلت اسرائیل کی پیدا کردہ ہے۔ تقریبا24 لاکھ آبادی پر مشتمل غزہ کو ایک تباہ کن انسانی بحران کا سامنا ہے۔ یہاں کے عوام کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشان دہی کی کہ زخمیوں، مریضوں اور بزرگوں کو طبی سہولیات و علاج سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی امداد کو بطور سودے بازی اور جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انسانی بنیاد پر امداد فوری بحال، قیدیوں کو رہا اور جنگ بندی کا دوبارہ اعلان کیا جائے۔ غزہ کے گھر میں اسرائیلی فوجیوں کی حماس کے جنگجوؤں سے لڑائی اور فوجیوں کے جان بچا کر بھاگنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ جرمنی فرانس اور برطانیہ نے غزہ امدد کی فراہمی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ انسانی امداد کو سیاسی ٹول نہ بنایا جائے۔ تینوں ممالک نے غزہ میں جنگ بندی پر بھی زور دیا۔