اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) اسلام آباد انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج اور 5 اکتوبر احتجاج پر درج مقدمات میں سماعت ملتوی کرتے ہوئے تھانہ آئی نائن کے مقدمہ میں گواہ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔گذشتہ روزتھانہ آئی نائن کے مقدمہ کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید، عامر کیانی و دیگر ملزم اپنے وکلاء سردار مصروف خان ، زاہد بشیر ڈار کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے،عدالت نے کہاکہ گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوں گے، جرح اگلی سماعت پر ہوگی،جس پر پی ٹی آئی وکلا نے کہاکہ جج صاحب آپ نے کہا تھا کیس کی اگلی تاریخ فیصل جاوید کی مرضی کی ہوگی، عدالت نے وکلاء سے استفسار کیاکہ گواہان کا بیان ہوگا اسکے بعد تاریخ آپکی مرضی کی ہوگی۔ 16 گواہان ہیں‘ 2 دن میں مکمل ہو جائیں، مجھے لگتا آپ سب ملزموں میں سے سب سے زیادہ مصروف واثق قیوم ہیں،جس پر وکلاء نے بتایاکہ انکے کیسز بہت ہیں وہ راستے میں ہی پہنچ جاتے ہیں۔ عدالت نے ملزموں کو حاضری کے بعد جانے کی اجازت دے دی، ادھر اسی عدالت میں5 اکتوبر احتجاج پر درج مقدمات کی سماعت کے دوران پراسیکوشن کی جانب سے 3 مقدمات کے چالان عدالت میں پیش کیے گئے۔ ملزموں کی حاضری لگانے کے بعد غیر حاضر ملزموں کو ایک بار پھر طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے، اعظم سواتی سمیت مجموعی طور پر 31 کا چالان پیش کیا گیا، جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ میں آئی او سے جواب طلب کروں گا کہ ابھی تک بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر ملزموں کا چالان کیوں نہیں آیا،اس تاریخ پر وارنٹ جاری نہیں کررہا بس نوٹس کررہا ہوں،اعظم سواتی کو کہیں وہ آج آکر اپنی حاضری لگوائیں۔عدالت نے 2 کیسز کی سماعت 13 جون جبکہ تھانہ بارہ کہو کے مقدمہ میں سماعت 2 جون تک ملتوی کردی۔