تنقید کرنے والے میرا ڈرامہ چوراہا دیکھیں 

عنبرین فاطمہ 
ڈرامہ سیریل’’ فراڈ‘‘ جو ان دنوں شائقین کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اس میں میکال ذوالفقار اور صبا قمر کافی عرصے کے بعد ایک ساتھ دکھائی دے رہے ہیں۔ڈرامے کی کہانی مکمل طور پر سوشل ایشوز کو ہائی لائٹ کرتی ہے۔ ہم نے گزشتہ دنوں ’’فراڈ ‘‘ ڈرامے کے سیٹ کا وزٹ کیا وہاں ہماری ملاقات میکال ذوالفقار سے ہوئی ہم نے ان سے خصوصی گفتگوکی۔ میکال ذوالفقار نے کہا کہ اس ڈرامے کو سائن کرنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس کہانی میں بہت ساری ایسی چیزیں ہیں جو میرے ساتھ حقیقی زندگی میں بیت چکی ہیں،میرا کردار اس میںجس طرح سے لکھا گیا وہ مجھے بہت اچھا لگا چونکہ میری زندگی سے اس میں ملتی جلتی بہت سار ی چیزیں تھیں اس لئے بھی لگا کہ ڈرامہ نہیں چھوڑنا چاہیے ۔ ثاقب خان جو اس ڈرامے کے ڈائریکٹر ہیں وہ بہت ہی زبردست کام کرتے ہیں میرا ان کے ساتھ کام کرنے کا پہلا تجربہ ہے ثاقب بہت ہی گہرائی میںجا کر چیزوں کو دیکھتے ہیں ان کے ساتھ کام کرکے بہت مزہ آرہا ہے۔ صبا قمر کے ساتھ میں پہلے بھی پانچ یا چھ پراجیکٹس کر چکا ہوں ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ ہمیشہ ہی یادگار رہا ہے اور شائقین ہماری آن سکرین جوڑی کو بہت زیادہ پسند بھی کرتے ہیں۔ اگر میں یہ کہوں کہ صبا قمر لڑکیوں میں پاکستان کی بہترین اداکارہ ہیں تو بے جا نہ ہو گا ۔ میکال ذوالفقار نے ایک سوا ل کے جواب میں کہا کہ تنقید کرنا لوگوں کا حق ہے وہ کر سکتے ہیں کسی کو کسی کا کام اچھا لگتا ہے اور کسی کو کسی کا کوئی کام اچھا نہیں لگتا لیکن جو لوگ مجھ پہ یا میری اداکاری پر سوال اٹھاتے ہیں تو ا نہیں چاہیے کہ وہ میرا ڈرامہ چوراہا ضرور دیکھیں۔اس ڈرامے میں،میں نے روٹین سے ہٹ کر کام کیا ہے میرا کردار اس میں ایک بدمعاش کا ہے۔ میکال نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ کامیڈی کردار میری ترجیحات میں نہیں ہے مجھے ملیں تو یقینا میں کروں گا ،ابھی میری فلم آرہی ہے منی بیگ گارنٹی یہ کامیڈی ہے اسے دیکھیں گے تو یقینا آپ انجوائے کریں گے۔ ٹی وی پر زیادہ کامیڈی چیزیں بنتی ہی نہیں ہیں ایک آدھ ٹیلی فلم بن جاتی ہے اس کے علاوہ تو کامیڈی کے ڈرامے  بنتے ہی کہاں ہیں۔ میکال نے یہ بھی کہا کہ مجھے تو یہ بھی لگتا ہے کہ شاید پرڈیوسر ڈائریکٹرز کو یہ لگتا ہو گا کہ میں کامیڈی کردار نہیں کر سکتا شاید اس لئے آفر بھی نہیں کرتے۔نہیں تو ہمیں جو آفر کیا جا رہا ہوتا ہے ہم اسی میں سے چوائس کرکے ہی کام کرتے ہیں۔ٹی وی پر زیادہ تر سنجیدہ کام ہی چل رہا ہے تو ہمیں جو بہتر لگتا ہے کر لیتے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں میکال نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ میں بہت ہی سنجیدہ رہتا ہوں ، میں ہنسی مذاق بھی کر لیتا ہوں ،سنجیدہ بھی رہتا ہوں میرے دونوں روپ ہیں ، سنجیدہ شاید اس لئے زیادہ لگتا ہوں کیونکہ زرا کام کا بوجھ بہت زیادہ ہوتا ہے ہم پر۔ میکال ذوالفقار نہ صر ف ماڈل ،اداکار ہیں بلکہ ایک کامیاب پرٍڈیوسر بھی ہیں ان کا بطور پرڈیوسر لاہور میںقلندر کے نام سے ڈرامہ شوٹ ہو رہا ہے اس میں کومل میر اور منیب بٹ مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے میکال نے کہا کہ قلندر میرا بطور پرڈیوسر پہلا ڈرامہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی تین چار ڈرامے پرڈیوس کر چکا ہوںبس تین چار سال کا وقفہ لیکر دوبارہ ڈرامے پرڈیوس کرنے شروع کئے ہیں۔ میکال نے کہا کہ بطور ایکٹر کام کرنے کا اپنا مزہ ہے آپ کو اپنے کردار کو دیکھنا ہوتا ہے جو لکھا ہوتا ہے اس میں حقیقت کے رنگ بھرنے ہوتے ہیں جان بھرنی ہوتی ہے لیکن بطور پرڈیوسر آپ نے پورا سٹرکچر کھڑا کرنا ہوتا ہے کہانی کیسی ہے اس حساب سے اداکار کونسے ہونے چاہیں کہاں شوٹ ہونا چاہیے وغیر ہ جیسی چیزیں کرنے کا بہت مزہ آتا ہے۔میکال نے بھارت میںجا کر بھی کام کیا لیکن انہوں 


نے وہاںجو کام کیاوہ زرا نمایاں نہیں تھا اس سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ بھارت میں کونسا ایسا پاکستانی فنکار ہے جس نے کوئی اچھا کام کیا بے شک ماہرہ خان یا فواد خان و دیگر نے کام کیا لیکن جب وہ شہرت کے ایک خاص مقام پر پہنچے ان کے راستے بند کر دئیے گئے۔مجھے بھارت جا کر کام کرنے کا بالکل بھی شوق نہیں ہے اب اگر کوئی کردار یا پراجیکٹ آفر ہو گا اس میں اگر برابری کی بنیاد پر کوئی بات ہو گی تو ہی کریں گے ورنہ ہم اپنے ملک میں بہت اچھا کام کررہے ہیں۔ میکال ذوالفقار ایک کامیاب ماڈل ہیں ان سے جب پوچھا گیا کہ ایک مرد ماڈل کا کیرئیر اتنا مختصر کیوں ہوتا ہے اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب تک آپ جوان اور خوبصورت ہیں تب تک ہی ماڈلنگ کر سکتے ہیں اور ویسے بھی مجھے گروتھ چاہیے تھے اور تصویریں اتروا کر وہ گروتھ ہوتی نظر نہیں آرہی تھی اس لئے مجھے لگا کہ اداکاری کی طرف جانا چاہیے۔ میں اداکاری کی طرف آگیا یہاں مجھے لگا کہ گروتھ ہو سکتی ہے اور بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ مجھے تو اداکاری میں بہت مزہ آتا ہے ۔میکال ذوالفقار سے جب سوال کیا گیا کہ آپ دوبارہ شادی کریں گے تواداکار نے کہا کہ مجھے دوبارہ شادی نہیں کرنی اور نہ ہی میں اس موضوع پر بات کرنا چاہتا ہوں ۔

ای پیپر دی نیشن