متنازعہ وقف بل، بھارتی سپریم کورٹ نے حکم امتناعی جاری کر دیا

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی سپریم کورٹ نے وقف بورڈ میں نئی تقرریوں کے خلاف حکم امتناع جاری کر دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ اگلی سماعت تک نہ وقف بورڈ میں تقرری کی جائے اور نہ ہی وقف زمینوں کی حیثیت کو بدلا جائے، جس پر بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ کو اگلی سماعت تک وقف بورڈ میں نئی تقرریاں نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ عدالت کے عبوری فیصلے کے تحت مرکزی حکومت کو ایک ہفتے میں تفصیلی جواب جمع کروانا ہو گا، کیس کی اگلی سماعت 5 مئی کو ہوگی۔ بھارتی سپریم کورٹ میں متنازع وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت خیال رہے کہ وقف ترمیمی بل 2025ء کی متنازع ترامیم میں غیر مسلم شخص کو وقف بورڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر بنانے، ریاستی حکومتوں کو اپنے وقف بورڈ میں کم از کم 2 غیر مسلم ارکان شامل کرنے اور ضلعی کلیکٹر کو متنازع جائیدادوں پر فیصلہ دینے کا اختیار دینا شامل ہیں۔ کشمیری رہنما محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ پی ڈی پی نے بھی سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے۔ وقف سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات وابستہ ہیں۔ کانگریس رہنما عمران پرتاب نے کہا کہ عبوری ریلیف پر سپریم کورٹ کے شکرگزار ہیں، آج کے فیصلے سے ظاہر ہے کہ یہ ترامیم آئین کے خلاف ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن