ملتان ( سپیشل رپورٹر) اردو زبان و ادب کی عظیم شخصیت ممتاز ماہر تعلیم،شعبہ اردو بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کے سابق سربراہ،اردو چیئر انقرہ یونیورسٹی کے سابق صدر نشیں،بیسیوں کتابوں کے مصنف ڈاکٹر اے بی اشرف ہفتہ کی شام چھ بجے انقرہ میں انتقال کرگئے۔ان کی عمر 90 برس تھی۔وہ گزشتہ چند دنوں سے علیل تھے۔وفات کے وقت ان کے بھائی،صاحبزادی اور صاحبزادے اسد خان ان کے پاس موجود تھے۔ڈاکٹر اے بی اشرف کا شمار ان اساتذہ میں ہوتا ہے جنہوں نے اردو زبان و ادب کو اپنے شاگردوں کے بام عروج پر پہنچایا ان کے سینکڑوں نہیں ہزاروں شاگرد دنیا بھر میں موجود ہیں۔وہ انقرہ یونیورسٹی گئے تو یونیورسٹی کے اعلی قابلیت اور خدمات پر انہیں وہاں مستقل رہنے کی پیش کش کی۔انہوں نے تحقیق اور تنقید کے شعبوں میں گراں قدر کام کیا اور اردو ادب کے قارئین کے لیے ایک بڑا اثاثہ چھوڑا ہے۔ان کی تدفین ملتان میں ہوگی اور ان کے جسد خاکی کو ملتان لانے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے پسماندگان میں تین بیٹے اور چار بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔پروفیسر نعیم اشرف ان کے بڑے صاحبزادے ہیں انہوں نے بتایا چار دن پہلے ان کے ابا جی سے بات ہوئی تھی وہ کہہ رہے تھے میں اپنے دوستوں اور شاگردوں کے لئے جینا چاہتا ہوں مگر زندگی نے ان سے وفا نہیں کی یوں 15 فروری 1935ء کو روشن ہونے والا ادب کا آفتاب 15 مارچ 2025ء کو غروب ہوگیا۔