مکرمی! ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ اے لوگو! زمین کی ان چیزوں میں سے کھاؤ، جوحلال اور طیب ہیں اور شیطان کی پیروی نہ کرو۔ بے شک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔ دین اسلام میں رزق حلال کا حصول عین عبادت کا درجہ رکھتا ہے کسب حلال کا اسلامی تصور یہ ہے کہ انسان کو اللہ تعالیٰ نے اشرف المخلوقات بنا کرپیدا کیا اس کو جسمانی اور زبردستی صلاحیتوں سے نوازا اور وہ جو بھی قول وفعل کرتا ہے وہ خداداد صلاحتیوں کو بروئے کار لاکر سرانجام دیتا ہے لہذا اس کا رزق کمائی اور روزی اللہ تعالیٰ کی برکت توفیق اور رضا کے تابع ہے۔ پس وہ چاہتا ہے کہ انسان رزق حلال اور پاکیزہ آمدنی سے محتاجوں مسکینوں یتیموں اور حاجت مندوں پر خرچ کرے۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایک میں جائز اور حلال کمائی سے امیرکبیر ہونے کے ساتھ ساتھ سخی اور فیاض ہوتا جائے گا۔ ناجائز ذرائع سے آمدن سے نفرت اور کوئی سروکار نہیں۔ وہ تو رزق حلال کے حصول کے لئے عصرگرداں اور اس کا متلاشی رہتا ہے بلکہ نیکی کو اصل کمائی سمجھتا ہے۔ وہ یہ بھی بخوبی جانتا ہے کہ یہ توفیق اللہ ہی دیتا ہے بلکہ نیکی کو اصل کمائی سمجھتا ہے۔ وہ بھی بخوبی جانتا ہے کہ یہ توفیق ہی اللہ دیتا ہے کہ وہ محنت کرکے رزق حلال کما سکے جب مومن رزق حلال کماتا ہے تو اس کا ہرکام عبادت میں شمار ہوتا ہے۔ قبولیت دعا کے لئے بنیادی شرط رزق حلال کا ہونا ہے جبکہ علماء کرام کا قول ہے کہ حلال روزی کا حصول بنیادی اور سچی بات کرتا ولایت ہے۔‘‘ آئیے تہہ دل سے عہد کریں کہ رشوت ستانی ذخیرہ اندوزی، دھوکہ دہی اور رزق حرام کو ترک کرکے ارشاد ربانی کی پیروی کرتے ہوئے رزق حلال کما کر اپنے بچوں اور عزیز و اقارب کی زندگی اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ڈھال کردنیا وآخرت میں فلاح پائیں گے۔ (رب نواز صدیقی پاکپتن شریف )