اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)جڑواں شہروں کی عوامی ، تدریسی اور فن و ثقافت کی ممتاز شخصیات نے وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کو صحت کارڈ کی سہولت سے محروم رکھنے کی پالیسی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔سماجی رہنماں اور اہل دانش نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سے پرزور اپیل کی ہے کہ پہلی فرصت میں اسلام آباد میں صحت کارڈ کے اجرا کا اعلان کر کے عوام دوستی کا ثبوت دیں ۔ سیکرٹری جنرل وفاقی انجمن وفاقی شہریاں اسلام آباد محمد خالد قریشی اور صدر پاکستان قومی موومنٹ ایم یوسف عزیز کا کہنا تھا کہ شہر اقتدار میں ایسی نایاب شخصیات بھی سکونت اختیار کئے ہیںجنہوں نے ملک کو قوم کی خدمات کے لیے قومی تقاضے پورے کئے ۔ حکومت پاکستان کا فرض ہے کہ وہ ایسی نابغہ روزگار شخصیات کی خبر گیری کا مسلسل انتظام کریں۔محمد خالد قریشی نے کہا کہ قومی خدمات میں مصروف رہنے والی بزرگ شخصیات مفت سفر اور علاج کی حقدار ہیں ، وفاقی اور صوبائی محکموں کو ایسی شخصیات سے خصوصی سلوک روا رکھنے کی ہدایت دی جائیں۔ صدرپاکستان نیشنل موومنٹ ایم یوسف عزیز نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنے احکام بذریعہ خط 20(6) 92ایم ایف 1 بتاریخ 19 دسمبر 1993 کو واضح طور پر ملک بھر کے تمام شفاخانوں (ہسپتالوں ) میں سبکدوش ہونے والے باقاعدہ افسران' اہلکاروں اور انکے زیر کفالت اہل خاندان کو مفت علاج کرانے کی سہولت کے احکام دے چکی ہے مگر یہ ادارے سرکاری احکامات پر عمل درآمد نہیں کررہے۔ علاج کرانے والے ان اہل افسران کو بھی کینولہ ،سرنج حتی کہ سنی پلاس تک خود خریدنا پڑتا ہے۔ ۔ایم یوسف عزیز نے وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال سے شعبہ صحت کی حالت پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا تاکہ اہل بزرگ مریض بلاتاخیر یہ سہولت حاصل کرسکیں۔