ایران سے ہفتہ کو بات چیت ہو گی، ٹرمپ: وزرا کی سطح پر مذاکرات ہونگے، تہران

واشنگٹن‘ تہران (نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان کی تعریف کردی۔ نیتن یاہو نے اپنے دورہ امریکا کے دوران وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کی اور بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دئیے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے ترک صدر کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، انہیں اردگان پسند ہیں اور اردگان بھی انہیں پسند کرتے ہیں۔ ’میں جانتا ہوں کہ میڈیا کو یہ سن کر بہت غصہ آئے گا کہ 'اوہ، یہ اردگان کو پسند کرتا ہے'، لیکن میں واقعی انہیں پسند کرتا ہوں اور وہ مجھے پسند کرتے ہیں‘۔ ’ہمارے درمیان کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا، ہم بہت سے مراحل سے گزرے ہیں، مگر کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔ ’میں نے وزیراعظم سے کہا کہ  بی بی (بنیامین نیتن یاہو)، اگر آپ کو ترکیہ سے کوئی مسئلہ ہے، تو مجھے واقعی لگتا ہے کہ میں اسے حل کر سکتا ہوں۔' میرے ترکیہ اور اْن کے رہنما کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ہم یہ معاملہ حل کر لیں گے‘۔ شام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’میں نے انہیں کہا کہ 'مبارک ہو، آپ نے وہ کام کر دکھایا ہے جو 2000 سال میں کوئی نہیں کرسکا، آپ نے شام پر قبضہ کر لیا، مختلف ناموں کے ساتھ ہی صحیح، لیکن حقیقت یہی ہے‘۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’دیکھیں وہ (اردگان) بہت مضبوط انسان ہیں اور وہ بہت ذہین ہیں، انہوں نے وہ کام کیا ہے جو کوئی نہیں کر سکا، اس بات کو تسلیم کرنا پڑے گا‘۔ دریں اثناء صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ پر کنٹرول کرنا اور اسے ملکیت میں لانا اچھی بات ہے، ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے جا رہے ہیں۔ ایران کے ساتھ بات چیت کا آغاز ہفتے سے ہوگا۔ غزہ جنگ کو رکنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا، حماس کی زیرحراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ایران اور تجارت پر بات چیت ہوئی، ایران کے ساتھ معاہدہ کرنا ترجیح ہے،  براہ راست بات چیت میں معاہدہ بھی ہو سکتا ہے۔ ایران سے بات چیت کامیاب نہ ہوئی تو ایران بڑے خطرے میں آجائے گا، وہ نہیں ہوسکتا کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار ہو۔ علاوہ ازیں ایران کا کہنا ہے کہ امریکہ سے مذاکرات صدارتی نہیں وزارت خارجہ کی سطح پر ہوں گے۔ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست مذاکرات کے دعوے کی تردید کی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران کو امریکہ سے بات چیت میں جلدی نہیں‘ گیند امریکہ کے کورٹ میں ہے‘ ایرانی تجویز کا جواب امریکہ نے دینا ہے‘ دوست اسلامی ملک کی تجویز پر بات چیت ہو سکتی ہے۔ عمان کی وساطت سے بالواسطہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ امریکہ سے مذاکرات صدارتی سطح پر نہیں وزارت خارجہ کی سطح پر ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن