بہت سی چیزیں ہاتھ سے باہر، ٹیم مینجمنٹ مشورہ نہیں کرتی: محمد رضوان

لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے نیوزی لینڈ کے خلاف بدترین شکست کے بعد ٹیم مینجمنٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ون ڈے ٹیم میں بھی بہت سی چیزیں میرے ہاتھ میں نہیں ہیں، ہمیں نہ پتا ہے اور نہ ہم سے کوئی مشورہ کیا ہے، ہم نے فیصلوں کو تسلیم کیا ہے۔ قومی ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی اور اس کے بعد نیوزی لینڈ میں اچھا پرفارم نہیں کیا، ہمارا ہمیشہ سے ایک مسئلہ رہا ہے وہ سہ فریقی سیریز اور چیمپئنز ٹرافی میں ایک بار پھر سامنے آنا شروع ہوگیا ہے۔ قومی ٹیم 40 اوورز تک اچھی کرکٹ کھیلتی ہے اور میچ پر اپنی گرفت رکھتی ہے لیکن آخری 10 اوورز میں غلطیاں کرتے ہیں جس کی وجہ سے اچھے نتائج نہیں آرہے اور آخری لمحات میں چیزیں ہمارے ہاتھ سے نکل جاتی ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ پاکستان واپس جاکر مینجمنٹ اس مسئلے پر کام کریگی اور ہماری جو کوششیں 35 سے 40 اوورز تک ہوتی ہیں وہ 50 اوورز تک ہوں اور نتائج ہمارے حق میں آئیں۔کپتانی سے متعلق سوال پر کہاکہ تنقید کرنا سب کا حق ہے کیونکہ جب نتائج نہیں آتے تو تنقید ہوتی ہے لیکن ہم سب بھی آگے جوابدہ ہیں، آپ کہتے ہیں کہ 6 ماہ کے کپتان پر تنقید نہیں ہونی چاہیے لیکن میں کہتا ہوں کہ اگر کچھ غلط ہورہا ہے تو بالکل تنقید کریں لیکن بلاوجہ کی تنقید پر میں کوئی جواب نہیں دے سکتا۔ٹاس سے متعلق کہا کہ ہم نے کنڈیشنز کے مطابق فیصلے کیے لیکن تینوں میچوں میں ٹاس جیتنے کے باوجود ہم پہلے باؤلنگ کرنے کا فائدہ نہیں اٹھاسکے کیونکہ اس وقت پچ گرین ہوتی ہے اور باؤلنگ کیلئے سازگار ہوتی ہے اور اگر ہم ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے تو شاید نتائج اس سے بھی برے ہوتے۔ ٹی20 میں مجھے یا کسی اور کو منتخب کرنے پر کچھ نہیں کہہ سکتا اور نہ یہ میرا کام ہے، جیسا کہ یہاں بھی یعنی ون ڈے ٹیم میں بھی بہت سی چیزیں میرے ہاتھ میں نہیں ہیں، ہمیں نہ پتا ہے اور نہ ہم سے کوئی مشورہ کیا ہے، ہم نے فیصلوں کو تسلیم کیا ہے۔ بہت سی چیزوں میں ہمیں بہتری کی ضرورت ہے اور اس بارے میں صحافیوں سمیت پوری ٹیم مینجمنٹ اور چیف سلیکٹر کو پتا ہے، پروفیشنلز کی بہت زیادہ کمی ہے اور ان چیزوں کو فکس کرنا ہے جس کے بعد ہم اچھے نتائج دے سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن