وزیر اعظم کا کامیاب دورہ وسطی ایشیاء !!

دْنیاجہاں ٹیکنالوجی کی ترقی کے بعد ایک گلوبل ویلج کی حیثیت اختیار کرچکی ہے وہیں ترقی یافتہ ممالک مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے نئے بلاکس کے تحت اپنے معاشی اورتجارتی اہداف مقررکررہے ہیں۔خصوصاًحالیہ چند سالوں میں وسطی ایشیائی خطہ پوری دْنیا کی نگاہوں کامرکز بناہوا ہے۔ترکی ،آذربائیجان،ترکمانستان،ازبکستان جہاں سیاحت کے ذریعے دْنیاکواپنی جانب متوجہ کررہے ہیں وہیں معیشت اور ترقی کیلئے بھی نئے اہداف مقررکرہے ہیں۔یوں توپاکستان کے اقوام عالم سے تعلقات مضبوط ہیں لیکن وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کی کامیاب خارجہ پالیسی کی بدولت نہ صرف دوست ممالک بلکہ وسطی ایشیائی ممالک سے بھی تعلقا ت میں مزید گرمجوشی پیداہورہی ہے۔ گزشتہ دِنوں ہی پاکستان کے معززمہمان اور دوست تْرک صدر رجب طیب ایردوان اپنی اہلیہ کے ہمراہ پاکستان کاکامیاب دورہ کرکے گئے اور دونوں ممالک میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔اِسی طرح گزشتہ سال آذربائیجان کے صدر عزت مآب الہام علیوف نے بھی دورہ پاکستان پر دونوں ممالک نے اپنے تعلقات کومزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا تھا۔خصوصاً آستانہ میں بھی ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان،وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف نے سہ فریقی ملاقات میں تعلقات کومزید مضبوط بنانے کیساتھ ساتھ سہ فریقی تجارت کے حوالے سے بھی اتفاق کیا تھا۔ اس موقع پربھی وزیراعظم شہباز شریف نے تینوں ممالک کے مابین معیشت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں سی فریقی تعاون کو فروغ دینے کیلئے حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت پربھی بھرپور زور دیاتھا۔ خصوصاًپاکستان ترکیہ اور آذر بائیجان میں معیشت، توانائی، سیاحت، موسمیات، ثقافت،تعلیم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سہ فریقی تعاون کے فروغ کے حوالے سے بھی پاکستان کا موقف اورآمادگی ظاہر کی تھی۔اِسی تسلسل میں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف دوروزہ سرکاری دورہ پر آذربائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچے تووزیر اعظم شہبازشریف کا بھرپور استقبال کیا گیا۔وزیر اعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات میں دونوں راہنماؤں نے تعلقات کومزید فروغ دینے کیساتھ ساتھ نئے معاہدوں پر بھی اتفاق کیاجن میں توانائی، انفراسٹرکچر، سرمایہ کاری اور رابطے کے شعبے شامل ہیں جبکہ آذربائیجان کے صدر نے مختلف اہم معاہدوں پر دستخط کے لیے وزیراعظم کی اپریل 2025 میں دورہ پاکستان کی دعوت بھی قبول کرلی۔وزیر اعظم کے حالیہ دورہ وسطی ایشاء   میں جوچیز متاثر کن اور حوصلہ افزاء   ثابت ہوئی ہے وہ وزیر اعظم کابزنس فورم کی تقاریب سے خطاب اور انعقاد ہے۔بزنس فورم کے ذریعے پاکستان میں مزید بیرونی سرمایہ کاری کے دروازے بھی کھلیں گے۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف دوروزہ دورہ آذربائیجان مکمل کرکے جب ازبکستان پہنچے تووہاں بھی وزیر اعظم محمد شہبازشریف کابھرپور استقبال کیاگیا۔ازبک صدر سے ملاقات میں دونوں ممالک میں مزید سرمایہ کاری،رابطوں کے شعبوں سمیت مختلف منصوبوں کے معاہدے کئے گئے ۔ازبکستان میں بھی بزنس فورم کی تقریب سے دونوں راہنماؤں کاخطاب حوصلہ افزاء￿  اور مستقبل کے حوالے سے دونوں ممالک کے تعلقات کی مضبوطی کوثابت کرتا ہے۔وسطی ایشیائی ممالک دْنیا میں ایک نئی پہچان کے ساتھ اْبھررہے ہیں خصوصاً پاکستان میں چین کی جانب سے سی پیک منصوبے کے بعد چین کے بھی وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ رابطے مزید مضبوط ہورہے ہیں۔جس طرح پاکستان،چین،ترکیہ،ازبکستان،آذربائیجان کے تعلقات مزید مضبوط ہورہے ہیں اور مستقبل کومدنظر رکھتے ہوئے نئے تجارتی معاہدے کئے جار ہے ہیں مستقبل میں بہت جلدبڑی معاشی منڈیاں ثابت  ہوں گی۔اِس حوالے سے سابق وزیر اعظم اور صدر مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی بھی 

کاوشیں شامل ہیں میاں محمد نوازشریف کے سابق وزارت اعظمیٰ کے دور میں چین،ترکیہ اور وسطی ایشیائی ممالک میں تعاون اورمشترکہ ترقیاتی اہداف کے حوالے سے میاں صاحب نے بھی 2016ء￿  میں  وسطی ایشیاء   کا دورہ کیا تھا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے حالیہ دوروں اوردوطرفہ نئے معاہدوں سے نہ صرف پاکستان کے وسطی ایشیائی ممالک سے روابط مضبوط ہوں گے بلکہ پاکستان میں مزید بین الاقوامی سرمایہ کاری سے معیشت بھی مضبوط ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن