لاہور(نامہ نگار)لاہور سمیت صوبہ بھر میں 39 سمارٹ پولیس سٹیشنز تیزی سے تکمیل کی جانب گامزن ہیں۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ لاہور کے گنجان آباد علاقوں میں 22 سمارٹ پولیس سٹیشنز تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔95 فیصد سے زائد سمارٹ پولیس سٹیشنز کا سول ورک مکمل ہو چکا ہے اور تزنین و آرائش کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ملتان کے تینوں سمارٹ پولیس سٹیشنز کا 100 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔تمام سمارٹ پولیس سٹیشنز سپیشل انیشئیٹو پولیس سٹیشنز پروٹوکول اور ایس او پیز پر فنکشنل ہوں گے۔لاہور پولیس کے تمام سمارٹ پولیس اسٹیشنز سرکاری اراضی پر ماضی کی نسبت کم لاگت میں تعمیر کئے جا رہے ہیں اور سمارٹ پولیس سٹیشنز کی تعمیر کے ذریعے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کی بچت ہوگی۔ سرکاری اراضی پر 10 سمارٹ پولیس سٹیشنز کی تعمیر سے قومی خزانے کو سالانہ کروڑوں روپے کی بچت ہوگی۔ پولیس اسٹیشن ساندہ، ملت پارک، گجر پورہ، کوٹ لکھپت اور اسلام پورہ کرایوں کی بلڈنگز میں تھے۔پولیس سٹیشن شالامار، سمن آباد، شفیق آباد،شاد باغ اور جوہر ٹاؤن بھی قبل ازیں کروڑوں روپے سالانہ کرایوں کی مد میں ادا کر رہے تھے۔ سمارٹ پولیس سٹیشنز گنجان آباد علاقوں میں ایک سے 2 کنال اراضی پر تعمیر کئے جا رہے ہیں۔فیصل آباد، گوجرانوالہ، رحیم یارخان، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں 2 جبکہ اٹک، گجرات، ساہیوال اور شیخوپورہ میں ایک ایک سمارٹ پولیس سٹیشن تعمیر کیا جا رہا ہے۔