گوادر میں بس سے اتار کر چھ مسافروں کو قتل کر دیا گیا

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ایک المناک واقعہ پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے بس میں سوار مسافروں کو اتار کر گولیوں سے بھون ڈالا اس خوفناک حملے میں چھ بے گناہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے یہ واقعہ گوادر کے علاقے کلمت میں پیش آیا جہاں مسلح افراد نے ایک مسافر بس کو زبردستی روکا حملہ آوروں نے بس میں موجود تمام مسافروں کو نیچے اتار کر شناخت کی اور پھر بے رحمی سے فائرنگ کر دی اس وحشیانہ حملے کے نتیجے میں پانچ افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک شدید زخمی شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گیا پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں سے ایک شخص کا تعلق ملتان سے تھا جبکہ دیگر مسافر بھی پنجاب کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے تھے اور کراچی جا رہے تھے یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ بلوچستان میں اس طرح کے پرتشدد حملوں میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے کچھ روز قبل بھی بلوچستان کے علاقے منگچر میں ایسا ہی ایک اندوہناک سانحہ پیش آیا تھا جہاں نامعلوم حملہ آوروں نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کو نشانہ بنایا تھا ان مزدوروں پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ ایک ٹیوب ویل کی تنصیب کے کام میں مصروف تھے فائرنگ کے نتیجے میں چار مزدور جاں بحق ہو گئے جن کا تعلق پنجاب کے علاقے صادق آباد سے تھا بلوچستان میں آئے روز ایسے واقعات عوام میں شدید خوف و ہراس پیدا کر رہے ہیں خاص طور پر مسافروں اور مزدوروں کو نشانہ بنانے کے واقعات سے ایک خاص طبقے میں بے چینی بڑھ رہی ہے یہ حملے صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال کو مزید عیاں کر رہے ہیں اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑے کر رہے ہیں گوادر جو کہ ایک اہم ساحلی شہر ہے اور سی پیک کا مرکز بھی ہے میں اس طرح کے حملے نہ صرف جانی نقصان کا باعث بن رہے ہیں بلکہ اس کے ترقیاتی منصوبوں پر بھی منفی اثر ڈال سکتے ہیں بلوچستان میں ہونے والے ایسے حملے کئی دہائیوں سے جاری ہیں اور زیادہ تر ان کا نشانہ باہر سے آئے ہوئے مزدور اور عام شہری بنتے ہیں بلوچستان میں امن و امان کے قیام کے لیے حکومت کی جانب سے متعدد بار دعوے کیے گئے ہیں مگر زمینی حقائق اس کے برعکس نظر آتے ہیں عوام کا مطالبہ ہے کہ حکومت اور سیکیورٹی ادارے ان حملوں کو روکنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں اور بے گناہ افراد کی جانیں محفوظ بنائیں بلوچستان میں بسنے والے شہریوں کے ساتھ ساتھ یہاں کام کرنے والے مزدور اور دوسرے صوبوں سے آنے والے مسافر بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں آئے روز ہونے والے ایسے حملے نہ صرف انسانی جانوں کا ضیاع کر رہے ہیں بلکہ صوبے کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ بن رہے ہیں اگر فوری اور موثر اقدامات نہ کیے گئے تو بلوچستان میں امن کی بحالی مزید مشکل ہو سکتی ہے

ای پیپر دی نیشن