بطور وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی گراں قدر خدمات

پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعلی مریم نواز نے گزشتہ برس 26 فروری کو بطور وزیر اعلی حلف اٹھایا تھا۔ یہ وہ دن تھا جب پی ٹی آئی اپنی بھرپور توانائی اور غیر ممالک سے آپریٹ ہونے والے سوشل میڈیا کی طاقتور ٹیم کیساتھ اپنے جوبن پر پاکستان اور اسکے اداروں کے خلاف زہریلا پراپیگنڈا کرنے میں پوری طرح سرگرم عمل تھی اور مریم نواز کے خلاف بھی اپنے مخصوص انداز میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے تھی۔ یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے لیکن اب اس میں وہ پہلے والی شدت  نہیں ہے۔ اور دوسرا اس حوالے سے عوام بھی باشعور ہوچکے ہیں۔ مزید یہ کہ اس پراپیگنڈے اور اپوزیشن کی پرواہ کئے بغیر بطور وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب میں تعمیروترقی کیلئے اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا اور ہر روز یہ سلسلہ بہتر سے بہتر ہورہا ہے۔ پنجاب بھر کی انتظامی مشینری عوام کو ڈلیور کررہی ہے، روز نئے نئے منصوبوں کا آغاز ہورہا ہے اور جب بھی اخبار کھولیں یا نیوز چینلز دیکھیں تو مریم نواز ہر جگہ چھائی نظر آتی ہیں۔ طلبا و طالبات ہوں یا کسی بھی مرض میں مبتلا پنجاب کے عوام ہوں۔ انہیں تعلیم صحت کی سہولیات دہلیز پر فراہم کی جارہی ہیں۔ نوجوانوں کو آسان اقساط پر قرض اور تعلیم حاصل کرنے والوں کو ای با ئیکس، سکالر شپس جبکہ میٹرک تک مفت تعلیم، درسی کتب یونیفارم کی فراہمی کیساتھ چھوٹے بچوں کی غذائی ضروریات کو پورا کیا جارہا ہے۔ پنجاب بھر میں پہلے سے موجود ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن و توسیع اور نئے ہسپتالوں کا قیام خوش آئند ہے جبکہ کینسر، عارضہ قلب و دیگر امراض کے علاج کیلئے خصوصی ہسپتالوں کی تعمیر انقلابی منصوبے ہیں، جبکہ پنجاب بھر میں پھیلے روڈ نیٹ ورک کی تعمیرومرمت کیساتھ نئی سڑکوں کی تعمیر، کسانوں کیلئے قرضہ جات کی فراہمی اور زرعی آلات کی تقسیم انتہائی احسن اقدام ہیں۔ خاص طور پر امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے جن قابل افسران کی ہوسٹنگ کی گئی ہے ان اقدامات سے  پنجاب بھر میں جرائم میں کمی ہوئی ہے اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کا قبلہ بھی درست ہوگیا ہے مریم نواز کی جانب سے پنجاب بھر میں صفائی ستھرائی کے خصوصی اقدامات کئے جانے پر خوشگوار حیرت ہوتی ہے کیونکہ ماضی میں ایسے کاموں پر کبھی توجہ ہی نہیں دی گئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ مریم نواز کا بطور وزیر اعلی کردار نہ صرف پاکستان کی سیاست پر اثر  انداز ہورہا ہے بلکہ دنیا بھر میں خاتون حکمرانوں کی صف میں انکا شمار ہورہا ہے اور یہ بات بھی اہم ہے کہ اعلی تعلیم یافتہ مریم نواز جس طرح تیزی سے پنجاب کے عوام کی تعمیروترقی کیلئے اقدامات کررہی ہیں اور ان کا فالو اپ بھی کیا جارہا ہے تو یہی چیز ان کو دیگر سے ممتاز و عالمی صف بندی میں نمایاں کررہی ہے۔ پنجاب میں مسیحی آبادی کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے دوہزار تئیس کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں کرسچین آبادی چالیس لاکھ کے لگ بھگ ہے جبکہ عام اندازوں کے مطابق یہ تعداد زیادہ ہے۔ اسی طرح پنجاب کابینہ میں اقلیتی وزیر کے طور پر پہلی بار  ایک سکھ رمیش سنگھ ارو ڑہ  خدمات سرانجام دے رہے ہیں جس کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے جبکہ عام طور پر اہل مغرب پاکستان کو اس حوالے سے تنقیدی نظروں سے ہی دیکھتے رہے ہیں پاکستان کے پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کیلئے شامل کیا گیا ہے اور وطن عزیز کے کسی بھی کونے میں رہنے والے عیسائی، سکھ، ہندو، پارسی و دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے پاکستانی آئین کے مطابق مساوی حقوق کے حامل ہیں۔  وزیر اعلی پنجاب نے مذہبی اقلیتوں کے لئے تاریخی اقدام کیا ہے جس کے تحت پنجاب بھر کے اقلیتی خاندانوں کو حکومتی خزانے سے سہ ماہی بنیادوں پر 10500 کی مالی امداد کی جائے گی ہر خاندان کے سربراہ کو مینار ٹی کارڈ جاری کیا جارہا ہے جو تاریخ ساز اقدام ہے اس پروگرام میں صوبہ پنجاب کے مسیحی، ہندو، سکھ اور دیگر اقلیتی مذاہب سے تعلق رکھنے والے مستحقین درخواست دے کر اس امداد کو حاصل کرکے اپنے اور اپنے اہل خانہ کی کفالت کرسکیں گے۔ اس کی شرائط میں یہ چیز شامل ہے کہ درخواست دہندہ کسی اور حکومتی امداد دینے والے ادارے کی لسٹ میں شامل نہیں ہونا چاہیے، ابتدائی طور پر اس سکیم میں پچاس ہزار افراد یا خاندان کے سربراہان کو شامل کیا جائے گا اور بعد میں اسکا دائرہ کار وسیع بھی کیا جائے گا تاہم یہ پروگرام اپنی نوعیت کا منفرد اہمیت کا حامل پروگرام ہے جسکی مثال ماضی میں نہیں ملتی ہے پاکستان کی سیاسی تاریخ پر نظر ڈالیں تو فاطمہ جناح، بیگم نصرت بھٹو، بے نظیر بھٹو، کلثوم نواز ایسی خواتین ہیں جنہوں نے پاکستان کی مرکزی سیاست میں اہم کردار ادا کیا جبکہ عصر حاضر میں مریم نواز واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیساتھ ان کی مالی امداد کا فیصلہ کیا ہے۔ مریم نواز کے علاوہ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی زاہد بخاری کو بھی ان کی گرانقدر خدمات کے باعث فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ یہی وہ نکتہ ہے جو انہیں دیگر عالمی و قومی خواتین و مرد سیاستدانوں سے ممتاز کرتا ہے۔ پاکستان میں اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار رہتی ہیں اور یہ وہ پراپیگنڈا ہے جسے ملک دشمن عناصر عالمی سطح پر پھیلا کر پاکستان مخالف قوتوں کو راضی رکھ کر اپنا مالی مفاد حاصل کرتے آئے ہیں۔ مریم نواز نے جس طرح اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے اس سے تمام منفی عناصر کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔ ایک سکھ اقلیتی وزیر کے بعد یہ پروگرام پاکستان کا عالمی سطح پر تشخص بہتر بنائے گا جبکہ عظمی زاہد بخاری بھی پاکستان کی واحد سیاستدان ہیں جن کو پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا بریگیڈ نے ذہنی  اذیت پہنچانے کی کوشش کی لیکن وہ ڈٹ گئیں اور پہلے سے زیادہ موثر انداز میں پنجاب کی بیٹی ہونے کا حق ادا کرتے ہوئے اہلِ پنجاب کی خدمت کررہی ہیں۔ ان کے جیسی بہادر بیٹیاں پنجاب کا اعزاز ہے۔ عظمی زاہد بخاری نے آمریت اور عمرانی یلغار کا ڈ ٹ کر مقابلہ کیا اور مسلم لیگ ن کا موقف عوام تک پہنچایا اسی لئے انہیں فیک ویڈیو جیسی گھٹیا بلیک میلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ عظمی زاہد بخاری  نے مریم نواز کے شانہ بشانہ جس طرح پنجاب حکومت کے پروجیکٹس کو عوام کیلے مفید اور کارآمد بنانے کیلے کردار ادا کیا ہے، پنجاب کے عوام ان کی خدمات کو سراہتے ہیں۔
٭…٭…٭

ای پیپر دی نیشن