لاہور(نیوزرپورٹر)صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر نے کہا کووڈ کے بعد دنیا میں ہیلتھ پروٹوکولز تبدیل ہوگئے ہیں۔ پاکستان میں بھی ان پروٹوکولز پر عملدرآمد ضروری ہوگیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے تیارکردہ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز پر عملدرآمد کیلئے 196 ممالک نے دستخط کئے ہیں۔ پاکستان جنوبی ایشیا میں پہلا ملک ہے جس نے اپنا نظام صحت ایویلیوایشن کیلئے پیش کیا۔ مئی 2023 میں ڈبلیو ایچ او کے 18 عالمی ہیلتھ ماہرین نے پاکستان کے نظام صحت کی ایویلیوایشن کی اور گریڈنگ کی۔ملک کے چاروں صوبے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی ہیلتھ فیسلیٹیز کا جائزہ لیکر درجہ بندی کی گئی ہے۔عالمی ادارہ صحت نے پنجاب کے ہیلتھ سسٹم کو ملک کا بہتر، اول درجہ قرار دیا، تاہم اس نظام کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ڈبلیو ایچ او کا جوائنٹ ایکسٹرنل ایویلیوایشن مشن ہر 5 سال بعد نظام صحت کی جانچ پڑتال کرتا ہے۔ پنجاب نے مختلف محکموں کی مشاورت سے نیشنل ایکشن پلان فار ہیلتھ سکیورٹی برائے 28-2024 وضع کرلیا ہے۔خواجہ عمران نذیر نے انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن کے ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پنجاب میں آئی ایچ آر کے حوالہ سے کئے گئے اقدامات پر بریفنگ لی۔ ڈی جی ہیلتھ سروسز آفس میں انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز پر عملدرآمد کے حوالہ سے عالمی اداروں، ڈونرز، مختلف محکموں کے نمائندوں سے تجاویز طلب کی گئیں۔