اسلام آباد (نیٹ نیوز) سرکاری پاور جنریشن کمپنیوں (جنکوز) نے پرانے اور غیرفعال پاور پلانٹس کی مرحلہ وار نیلامی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا۔ اس عمل کا مقصد بوجھ بن چکے غیر فعال اثاثہ جات کی فروخت کے ذریعے مالی وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال میں لانا ہے۔ پاور ڈویژن کے مطابق نیلامی کے پہلے مرحلے میں کامیاب بولی کا عمل مکمل ہونے کے بعد اب فیز-2 میں سینٹرل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (سی پی جی سی ایل)، جامشورو پاور کمپنی لمیٹڈ (جے پی سی ایل) اور ناردرن پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (این پی جی سی ایل)کے مزید پلانٹس کو نیلامی کے لیے پیش کیا گیا۔ مزید بتایا گیا کہ اس ضمن میں 17 اپریل 2025 کو قومی اخبارات اور 19 اپریل کو بین الاقوامی اخبار ’خلیج ٹائمز‘ میں نیلامی کے اشتہارات شائع کیے گئے۔ بولی کا طریقہ کار ’سنگل سٹیج، ٹو اینویلپ‘ رکھا گیا تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ نیلامی کے لیے پیش کیے گئے پلانٹس کی مجموعی تعداد 29 ہے، جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 4 ہزار 74 میگاواٹ اور ریزرو قیمت 40 ارب 66 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔ ان پلانٹس میں جامشورو، گڈو، مظفرگڑھ، کوئٹہ اور فیصل آباد کے مختلف بلاکس اور یونٹس شامل ہیں۔ آج جینکو ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (جی ایچ سی ایل) اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں جے پی سی ایل (جنکو-1) اور (جنکو-II)، پی جی سی ایل کے پلانٹس کے لیے موصول بولیوں کو جنکوش اور نیس پاک نے صبح 10:30 بجے اور دوپہر 2:30 بجے کھولا۔ وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر اس موقع پر میڈیا کی لائیو کوریج کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں ملک کے نمایاں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جامشورو پاور کمپنی لمیٹڈ کے لیے صرف ایک کمپنی صدیق سنز (کراچی) نے بولی جمع کروائی۔ مظفرگڑھ اور فیصل آباد کے پلانٹس کے لیے کسی بھی کمپنی نے بولی جمع نہیں کروائی۔