کراچی‘ اسلام آباد‘ نیویارک (این این آئی) چین کے جے 10 سی ملٹی رول لڑاکا طیارے کے ہاتھوں فرانسیسی رافیل طیارہ گرائے جانے سے بھارت کا آپریشن سندور ایک تباہی میں بدل گیا۔جرمنی کے اخبار میں شائع آرٹیکل کے مطابق پاکستان پر بھارتی حملے میں رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کے لیے ایک سبق ہے۔ بھارتی پائلٹس کو پاکستانی پائلٹوں کی طرف سے شدید مزاحمت ملی۔اخبار کے مضمون میں لکھا گیا ہے کہ تکنیکی برتری کے گھمنڈ میں مبتلا بھارت پاکستان کی فضائی دفاعی صلاحیتوں اور جے 10 سی اور پی ایل میزائل کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے میں بری طرح ناکام رہا، رافیل کا گرنا یورپ کے لیے بھی وارننگ ہے۔ یہ بھارت کیلئے فوجی ناکامی اور یورپ کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ دوسری جانب امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ چین کا جے 10 سی لڑاکا طیارہ امریکا کے ایف سولہ طیاروں کی برآمدات کو تباہ کر سکتا ہے۔چین کی کوشش ہے کہ وہ جے 10 کو ایف سولہ کا حقیقی حریف بنائے، اگر چینی کمپنیاں امریکی ایف 16 کی فروخت میں خلل ڈالنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو یہ امریکہ کے دفاعی شعبے کے لیے بہت بڑا دھچکا ہو گا۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ایک تفصیلی رپورٹ میں بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کر دیا۔ بھارتی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا کہ بھارتی افواج نے پاکستان کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، کراچی بندرگاہ کو تباہ کیا اور پاکستانی فضائیہ کے دو جنگی طیارے مار گرائے۔ تاہم، نیویارک ٹائمز کے مطابق ان میں سے کسی بھی دعوے کی نہ کوئی آزاد تصدیق ہو سکی اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کیا گیا۔اخبار نے مزید انکشاف کیا کہ بھارتی ٹی وی چینلز جیسے آج تک" اورنیوز 18" نے بھی ان جھوٹے بیانیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا، جبکہ فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ Alt News نے ثابت کیا کہ کئی ویڈیوز، نقشے اور دعوے سراسر جھوٹ پر مبنی تھے۔ ادھر فیک نیوز واچ ڈاگ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان 7 مئی سے 10 مئی کے واقعات پر مبنی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی۔ فیک نیوز واچ ڈاگ کی 48 صفحات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ میں بھارتی میڈیا مکمل طور پر بے نقاب ہوگیا۔ فیک نیوز واچ ڈاگ نے آپریشن سندور اور آپریشن بنیان مرصوص کے دوران چلنے والی جعلی خبروں کا جائزہ کیا۔ فیک نیوز واچ ڈاگ کے مطابق جنگ کے دوران بھارتی میڈیا مکمل طور پر حکومتی سرپرستی میں مہم سازی میں ملوث پایا گیا۔ بھارتی میڈیا نے جعلی خبروں کے ذریعے پاکستان پر جنگ میں سبقت حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی۔ رپورٹ کے مطابق منظم مہم کے ذریعے بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پاکستان میں تباہ کاریاں دکھاتے رہے، پاک بھارت جنگ کے دوران فیک نیوز بطور مہلک جنگی ہتھیار استعمال ہوئی۔ آپریشن سندور کے بعد پریس بریفنگ میں انڈین وزارت خارجہ نے عراق میں 2007ء کی فوٹیجز کو پلوامہ کے ساتھ جوڑا، انڈین میڈیا نے اسرائیلی آئرن ڈوم کی 2021ء کی فوٹیجز کو بطور انڈین ڈیفنس سسٹم دکھایا جبکہ انڈیا ٹو ڈے کی جانب سے اینیمیٹڈ میزائل حملوں کو بطور حقیقی میزائل دکھایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق انڈین میڈیا میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کی ہار تسلیم کرتے ہوئے ڈیپ فیک ویڈیو بھی چلتی رہی، انڈین میڈیا پر بھارتی فوج کے پاکستان میں داخل ہونے کی من گھڑت خبریں چلائی گئیں۔ بھارتی چینلز پر پاکستانی آرمی چیف کو حراست میں لینے کی جعلی خبریں بھی چلتی رہیں جبکہ بھارتی وزیر دفاع کا پاکستان میں 100 شہریوں کو مارنے کا دعویٰ بھی من گھڑت ثابت ہوا۔زی ٹی وی کی جانب سے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پر حملے کی جعلی بریکنگ نیوز چلائی گئی، سرگودھا ایئر بیس کی تباہی کے حوالے سے جعلی سیٹلائٹ امیجز بھی قابل ذکر رہیں۔ سری نگر میں پاکستان ایئر فورس کے دو طیارے گرنے کے حوالے سے بھی جعلی خبریں چلتی رہیں۔ انڈیا ٹو ڈے پر پاکستانی طیارے جے ایف 17 اور ایف 16 گرانے کی خبریں چلیں۔ زی نیوز کی جانب سے پاکستانی پائلٹ کی گرفتاری کی من گھڑت خبر چلتی رہی۔ بھارتی شہر جے پور میں امریکی اور اسرائیلی طیارے اترنے کی اے آئی ویڈیوز بھی بطور پروپیگنڈا استعمال ہوئیں۔ سوشل میڈیا پر بھارتی اور پاکستانی پائلٹس کی گرفتاری کی خبریں چلتی رہیں، جنگ میں بھارتی میڈیا کو فیک نیوز مہم کی وجہ سے عالمی سطح پر ہزیمت کا سامنا ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیز فائر کے بعد بھارتی میڈیا کی انڈیا سمیت دنیا بھر میں کریڈیبلٹی صفر ہو گئی۔ پاک بھارت جنگ کے دوران جعلی خبروں کو حکومتی سرپرستی بھی حاصل رہی۔ فیک نیوز واچ ڈاگ نے جعلی خبروں کے تدارک کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی سفارش کی ہے۔