طالبان نے امریکی ہتھیار دہشتگردوں کو بیچ دیے : برطانوی میڈیا کا دعویٰ

برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان نے امریکی فوج کی جانب سے افغانستان میں چھوڑے گئے لاکھوں ہتھیار دہشت گرد گروپوں کو فروخت یا اسمگل کر دیے ہیں رپورٹ کے مطابق طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد پانچ لاکھ کے قریب امریکی ہتھیار غائب ہو گئے جن میں سے زیادہ تر اسلحہ یا تو بیچ دیا گیا یا مختلف دہشت گرد تنظیموں کو منتقل کر دیا گیا برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں اقوام متحدہ کی جانب سے پیش کی گئی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ افغانستان میں موجود امریکی ہتھیار القاعدہ سے منسلک گروپوں تک بھی پہنچ چکے ہیں یو این کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ سے وابستہ تنظیموں کو نہ صرف امریکی ہتھیار حاصل ہو چکے ہیں بلکہ انہیں ان تک باآسانی رسائی بھی حاصل ہے رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کو بتایا کہ وہ امریکی فوجی سازوسامان میں سے کم از کم نصف کا حساب دینے سے قاصر ہیں طالبان نے سن دو ہزار اکیس میں افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اندازاً دس لاکھ ہتھیار اور فوجی آلات اپنے قبضے میں لیے تھے جن میں سے اب پانچ لاکھ کا کچھ پتہ نہیں چل رہا برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ طالبان نے اپنے مقامی کمانڈروں کو امریکی ہتھیاروں کا بیس فیصد حصہ رکھنے کی اجازت دی تھی جس کے نتیجے میں یہ اسلحہ بلیک مارکیٹ میں فروخت ہونے لگا افغانستان کے شہر قندھار میں موجود ایک صحافی نے انکشاف کیا کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد تقریباً ایک سال تک امریکی اسلحہ کھلی مارکیٹ میں دستیاب رہا لیکن اب یہ تجارت زیر زمین جاری ہے طالبان حکومت کے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت نے برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ ہتھیاروں کے تحفظ کو سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور تمام ہلکے اور بھاری ہتھیار محفوظ اور محفوظ مقامات پر رکھے گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ یا نقصان سے متعلق تمام دعوے بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں ادھر افغانستان کی تعمیر نو پر نظر رکھنے والے امریکی ادارے سیگار نے بھی اپنے مشاہدے میں ہتھیاروں کی کم تعداد کی نشاندہی کی ہے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں پچاسی ارب ڈالر کے جدید ہتھیار اور سازوسامان چھوڑ دیے تھے جن کا اب کوئی سراغ نہیں ہے

ای پیپر دی نیشن