افغانستان اسلحہ چھوڑنا کوتاہی تھی، پاکستان کیخلاف استعمال روکا جائے: سابق امریکی عہدیدار 

واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکی سیکرٹ سروس کے سابق رکن نے افغانستان میں چھوڑے ہوئے امریکی اسلحے کا پاکستان کے خلاف استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تسلیم کیا ہے۔ کہ انخلا کے وقت اسلحہ ساتھ نہیں لے جانا سنگین فوجی کوتاہی تھی۔ امریکی سیکرٹ سروس کے سابق رکن بیری رچرڈ ڈوناڈیو  نے کہا امریکی اسلحہ بلیک مارکیٹ میں جانے پر تشویش ہے اور دہشت گرد یہ اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے کردار ادا کر سکتا ہے اور افغان حکومت سے بات چیت اور یقین دہانیاں بھی حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے ٹی وی انٹرویو میں کہا امریکا کے افغانستان میں چھوڑے گئے اسلحہ کا استعمال بند ہونا چاہیے۔ افغان طالبان امریکا کے رہ جانے والے اسلحہ کی فروخت پر قابو پائیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ یہ اسلحہ غیرضروری افراد کے ہاتھ لگے، ٹرمپ حکومت امریکی اسلحہ کے بار ے میں بہتر فیصلہ کر رہی ہے۔ امریکی سیکرٹ سروس کے سابق رکن نے کہا کہ صدر ٹرمپ علاقے کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ ان کی پالیسیاں پاکستان کے مفاد میں ہیں، صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک مطلوب دہشت گرد کی حوالگی پر پاکستان کی ستائش کی۔

ای پیپر دی نیشن