پنجاب بھر میں پانی کا چھڑکاؤ بند ہونا چاہئے: ہائیکورٹ، ڈپٹی کمشنرز کو مراسلے کے احکامات 

لاہور (خبرنگار) ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس میں پنجاب بھر کے ڈپٹی کمشنروںکو پانی بچانے کیلئے مراسلہ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ محکمہ ماحولیات فوری طور پرڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ میں کہے کہ پائپوں سے پانی کا چھڑکائو بند ہونا چاہیے تھا۔ دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سارے لاہور کو کھود کر چھوڑ دیا گیا، لوگوں کے برے حالات ہیں، کاروبار تباہ ہوگئے،  لوگ گھروں میں سانس پتہ نہیں کیسے لے رہے ہیں، جن علاقوں کو کھود کر چھوڑا ہوا ہے ان علاقوں میں ائیر کوالٹی بھی خراب ہے۔ جوڈیشل واٹر کمشن بتایا کہ سینئر صوبائی وزیر نے پانی کے میٹرز کے لیے آئندہ بجٹ میں رقم مختص کی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ واسا لاہور کیا کام کررہا ہے کوئی فکر ہی نہیں۔ واسا فیصل آباد نے بڑ ا زبردست کام کیا، انہوں نے پانی کے میٹر لگانا بھی شروع کردیئے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ واسا لاہور کو ایک ہزار پانی کے میٹر اگست میں ملیں گے، جس پر عدالت نے کہا کہ یہ بہت زبردست اقدام ہے مجھے سن کر خوشی ہوئی ہے۔ جوڈیشل واٹر کیمشن نے لاہور کے مختلف علاقوں سے زیر زمین پانی کے لیول کی رپورٹ پیش کی، رپورٹ کے مطابق ایف سی کالج کے پاس پانی کا لیول 2022 میں 41 فیصد تھا دسمبر 2024 میں کم ہوکر پانی کا لیول 40 فیصد پر آگیا ۔

ای پیپر دی نیشن