چھوٹے چھوٹے رنگ برنگے موتیوں اور نیم قیمتی پتھروں سے بھی ناخنوں کو سجایا جاتا ہے
ہر سال میک اپ ہوں یا ملبوسات اس کے ٹرینڈز کروٹ لیتے ہیں
نیل آرٹ کے لئے پارلرز کھل گئے ہیں جہاں خصوصی طور پر یہی کام ہوتا ہے
مختلف ڈیزائنوں پر مبنی اسٹیکروں سے بھی ناخن سجائے جا رہے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔
عنبرین فاطمہ
وجودِ زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ‘ سجنا، سنورنا اور خوبصورت لگنا صنف نازک کا پیدائشی حق ہے۔
ہاتھ شخصیت کے آئینہ دار ہوتے ہیں،خوبصورت ہاتھوں کا اثر چہرے پر بھی پڑتا ہے،چہرے کی شادابی اور خوبصورتی بڑھانے کے لئے خواتین جس طرح محنت کرتی ہیں اسی طرح ہاتھوں کی خوبصورتی پر بھی خاصی توجہ دی جاتی ہے۔نیا زمانہ اپنے ساتھ نت نئے انداز لے کر آتا ہے لہذا اب پہلے کی طرح ناخنوں کو رنگنے کا انداز بھی پرانا ہوگیا ہے اور اس کی بجائے نئے ڈیزائنوں سے انہیں آراستہ کیا جانے لگا ہے،نت نئے ڈیزائنوں پر مبنی یہ انداز باقاعدہ ایک آرٹ کی شکل اختیار کر گیا ہے اور اس آرٹ کو نیل آرٹ کہتے ہیں۔نیل آرٹ کا آج کل بہت رواج ہے اور اس کام کے لئے باقاعدہ پارلرز ہیں جہاں صرف یہ کام ہورہا ہے اور مہنگے اور سستے داموں یہ کام ہو رہا ہے۔ ناخنوں کو پْرکشش اور جاذب نظر بنانے کا رجحان تیزی سے فروغ پا نے کی وجہ ہی یہ ہے کہ اب ہر کوئی خاتون اور لڑکی چاہتی ہے کہ وہ جدید وقت کے ساتھ چلے اور دیکھے کہ پوری دنیا میں کیا ہو رہا ہے اور کس طرح کا فیشن چل رہا ہے۔ اب تو فیشن کہیں ٹھہرتا ہی نہیں چاہے وہ ملبوسات ہوں،جیولری یا میک اپ ۔ ہر سال میک اپ ہوں یا ملبوسات اس کے ٹرینڈز کروٹ لیتے ہیں اسی طرح سے ناخنوں کو سجانے کے انداز بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ پہلے مختلف قسم کی نیل پالشوں سے ناخنوں کو سجایا جاتا تھا اب ناخنوں کو موتیوں اور پینٹنگ کے ساتھ سجایا جاتا ہے۔ نیل آرٹ ایکسپرٹس کہتی ہیں کہ آجکل لڑکیوں میں ناخنوں کو دلکش اور حسین بنانے کا شعور اور رجحان بہت زیادہ ہے ،نیل آرٹ بنانے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ کسی شادی یا تقریب کا انتظار کریں بلکہ دوسروں سے منفرد نظر آنے کے لیے بھی آپ اپنے ناخنوں پر مختلف ڈیزائن بناسکتی ہیں۔ نیل آرٹ کے لیے ناخنوں کا لمبا ہونا ضروری نہیں، خواتین کے کٹے ہوئے چھوٹے ناخنوں کو خوبصورت بنانا بھی نیل آرٹ کا کمال ہے۔آپ کے ناخن نہ صرف ہاتھوں کو خوبصورت بناتے ہیں بلکہ آپ کی باڈی لینگویج کو بھی بدل دیتے ہیں۔نیل آرٹ مختلف قسم کے ہیں ، فریش فروٹ نیل آرٹ ٹرینڈاس نیل آرٹ کے ذریعے فریش فروٹ بنا کر ناخنوں کی خوبصورتی میں اضافہ کیا جا سکتا ہے،اگر آپ بھی فیشن کی دلدادہ ہیں اور کچھ نیا کرنا چاہ رہی ہیں تو آپ کو چاہیے کہ فروٹ آرٹ کو اپنے ناخنوں پر ضرور آزمائیں ۔ سن رائز نیل آرٹ سن رائز نیل آرٹ اس نیل آرٹ کو ناخنوں پر لگانے کے لئے پیلی اور اورنج نیل پالش کا استعمال کیا جاتاہے۔ماربل نیل آرٹ ماربل نیل آرٹ ایک ایسا طریقہ ہے جس کے لئے نیل پالش کے قطروں کو پانی کی اوپری سطح پر گرا کر ایک ڈیزائن بنایا جاتا ہے اور پھر اس ڈیزائن کو ناخنوں پر منتقل کیا جاتا ہے،یہ ماربل نیل آرٹ کہلاتا ہے۔ فری ڈراگنگ میں جیو میٹریکل ڈیزائن بنایا جاتا ہے جبکہ فری ڈراپنگ اسٹائل میں گول ڈیزائن بناتے ہیں۔ بنیادی طور پر نیل آرٹ ناخنوں کو سجانے کا ایک نیا ٹرینڈ ہے،انہیں ہم مختلف ڈیزائنوں پر مبنی اسٹیکر سے بھی سجا سکتے ہیں،ان سٹیکرز کو آپ ناخنوں پر چپکا سکتی ہیں اور پھر اپنے ناخنوں کی شیپ کے مطابق انہیں فائل کر سکتی ہیں۔ ویلوٹ نیل وارش کے ذریعے آپ اپنے ناخنوں کو مخملیں تاثر دے سکتی ہیں۔یہ ایک سیٹ ہوتا ہے جس میں نیل وارنش ،ویلوٹ پائوڈر اور ایک برش شامل ہوتا ہے جس کے ذریعے نیل وارنش لگانے کے بعد مخملیں پائوڈر لگا کر ناخنوں کو آراستہ کیاجاتا ہے۔ناخنوں پر آرائش کرنا ایک ایسا ہنر ہے جس کو سستے سے سستا اور مہنگے سے مہنگا بھی کیا جا سکتا ہے، یعنی چھوٹے چھوٹے سستے رنگ برنگے موتیوں اور نیم قیمتی پتھروں سے بھی سجایا جا سکتا ہے۔یاد رکھنا چاہیے کہ پرْ کشش شخصیت کا دارو مدار خوب صورت اور صاف ستھرے ہاتھوں پر بھی ہوتا ہے۔گندے اور میلے کچیلے ناخن رکھنے والی خواتین ہاتھوں کی خوبصورتی ختم کر دیتی ہیں۔ یہ ہاتھ ہی ہیں جو کسی خاتون کا امیج اچھا بناتے ہیںاس لیے ان کی حفاظت بہت ضروری ہے۔یاد رکھیں ہاتھوں کو بھی اتنی ہی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے جتنی چہرے کو۔ ہاتھوں کی اپنی ہی زبان ہوتی ہے جوسامنے بیٹھے شخص کو مسحور کر دیتی ہے لیکن ہماری بیشتر خواتین اپنے ہاتھوںکی دیکھ بھال پر توجہ نہیں دیتیں انہیں اپنے ہاتھوں پر توجہ دینی چاہیے۔ چاہے جتنا مرضی خوبصورت جوڑا پہنا ہو یا میک اپ اچھا کیا ہو جیولری پہنی ہو لیکن اگر ہاتھ کے ناخن گندے اور ہاتھ پائوں میلے ہیں تو پھر آپکی شخصیت اچھا تاثر نہیں چھوڑے گی لہذا ہاتھ پائوں کی دیکھ بھال کیلئے ضرور تھوڑا وقت نکالا جانا چاہیے۔مینی پیڈی کیور ضروری نہیں ہے کہ بیوٹی پارلرز میں ہی جا کر کروایا جائے گھر میں بھی مینی پیڈی کروایا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔