کرم+ پشاور (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اپر کرم کے علاقوں میں غذائی اشیاء اور ادویات پہنچا دی گئی ہیں۔ آج سے مورچوں کی مسماری شروع کر دی جائے گی۔ انتظامیہ کے مطابق غوز گڑھی ایک، بوشہرہ 4 اور تری منگل کو مزید 7 ٹرک سامان پہنچایا گیا۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں کو خوراک و ادویات کی ترسیل کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کی رو سے بنکرز گرانے کا کا م جلد شروع کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں بالش خیل اور خار کلی میں مورچے ختم کیے جائیں گے۔ ضلع کرم میں آج سے مورچوں کی مسماری شروع کی جائے گی، ضلعی انتظامیہ نے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دیں۔ کرم کے ڈپٹی کمشنر اشفاق خان نے بتایا کوہاٹ امن معاہدے کے مطابق یکم فروری تک ضلع میں مورچے مسمار کیے جائیں گے اور اسلحہ جمع کیا جائے گا۔ قبل ازیں ڈپٹی کمشنر کرم نے کہا کہ ابتدائی مراحل میں دونوں فریقین کے ایک ایک گاؤں کے بنکر مسمار کئے جائیںگے۔ ٹیمیوں کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موجود ہوں گے۔ سکیورٹی کلیئرنس کے بعد امدادی کھیپ روانہ کی جائے گی۔ کرم میں تاحال دفعہ 144 نافذ ہے۔ کرم میں تین مختلف مقامات پر دھرنے جاری ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز کرم میں صوبائی اپیکس کمیٹی کے فیصلے اور معاہدے کے تحت بنکرز گرانے کے احکامات جاری کردیے گئے۔