غزہ ؍ لندن (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز+ این این آئی) اسرائیلی ائیر فور س کے ایک ہزار سے زائد ریزرو فوجیوں نے غزہ جنگ ختم کرنے کے لیے حکومت کو کھلا خط لکھ دیا ہے۔ خط میں تمام یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ ملکی سلامتی کے بجائے سیاسی و ذاتی مفادات کے لیے لڑی جا رہی ہے، فوج کی پالیسی واضح ہے کہ یہ سیاست کے لیے جنگیں نہیں کرتی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے بدنام زمانہ انٹیلی جنس یونٹ ’یونٹ 8200‘ کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں نے بھی اس خط کی حمایت کی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے بتانا ہے اسرائیلی بحریہ کے 150 سے زائد سابق اہلکاروں نے بھی حکومت کو خط لکھ کر غزہ جنگ ختم کرنے اور یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دینے والے درجنوں ریزرو ڈاکٹروں نے اسرائیلی وزیر دفاع، آرمی چیف اور فوج کے چیف میڈیکل آفیسر کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے حملے کے بعد انہوں نے اپنے ملک کی خاطر خدمات انجام دیں لیکن جنگ کو 550 روز گزرنے کے بعد انہیں لگتا ہے کہ یہ جنگ ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے لڑی جارہی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے خط لکھنے والے فوجیوں کو شدت پسند گروپ قرار دیتے ہوئے انہیں ملازمت سے برطرف کرنے کی دھمکی دی ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنے حملوں میں اضافہ کرتے ہوئے جنوب، مرکز اور شمال کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے شہر کے شمالی علاقوں پر شدید فائرنگ کی جس سے مکینوں کے گھروں اور زمینوں کو نشانہ بنایا گیا۔ شمالی رفح پر بھی فضائی حملہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فورسز نے علاقے میں رہائشی مکانات کو دھماکے سے اڑا دیا۔ خان یونس میں القرار قصبے کے مغرب میں ایک فضائی حملے کے نتیجے میں دو شہری شہید اور دیگر زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ غزہ پٹی کے فلسطینیوں کو شام کے شمال میں بسانے کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں امریکی سفارتخانے کے باہر اسرائیل کے مظالم کے خلاف ایک منفرد انداز میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، جہاں مظاہرین نے ایک تالاب یا فوارے میں سرخ رنگ ڈال کر اسے خون کے پانی میں بدل دیا۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ سرخی غزہ میں بہنے والے بے گناہ فلسطینیوں کے خون کی علامت ہے، جسے دنیا نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیل کو نہ صرف سیاسی بلکہ فوجی امداد دے کر اس ظلم میں شریک ہے۔