امریکہ افغانستان سے اسلحہ نکالنے کیلئے طریقہ کار وضع کرسکتا‘ عرفان صدیقی 

 اسلام آباد(آئی این پی )مسلم لیگ ن کے   رہنما  و سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اگرامریکا افغانستان سے اسلحہ نکالنے کیلئے کوئی مدد چاہتا ہے تو باضابطہ کوئی طریقہ کار وضع ہوگا، علم نہیں کہ امریکا نے سفارتی سطح پر بھی کوئی رابطہ کیا ہے؟ ،مخلوط حکومت میں سیاسی کمپرومائز کرنا پڑتے ہیں، پرویز خٹک کو کابینہ میں شامل کرنے میں نوازشریف کی تائید شامل ہے۔ایک انٹرویو میں عرفان صدیقی نے کہا  ایسا نہیں ہے کہ ہم کوئی بیان دیں کہ حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، عون عباس پبی نے الزامات ہائوس میں لگائے اس لئے ایوان کی کریڈیبلٹی ہے، عون عباس کے الزامات کی تحقیق ہونی چاہئے، حکومت اس کی اجازت نہیں دے سکتی ، مجھے رات کو گھر سے اٹھایا گیا تھا اس ریڈ کی بھی کوئی مثال نہیں ہے، یہ کہانیاں ان کے دو رمیں بہت بنی۔ہمارے رہنما اس کے دور میں جیلوں میں تھے۔میں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ اگر ان کے دور میں پروڈکشن آڈر نہیں جاری ہوتے تو ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ پروڈکشن آرڈر کا معاملہ استحقاق کمیٹی کے پاس چلا گیا ہے، اب وہ ساری چیزوں کودیکھے گی۔انہوں نے کہا امریکا اگر افغانستان سے اسلحہ نکالنے کیلئے پاکستان کی کوئی مدد مانگتا ہے تو اس کا باضابطہ کوئی طریقہ کار وضع ہوگا۔پاکستان اور امریکا کی بات س حد تک ملتی ہے کہ افغانستان سے یہ اسلحہ نکالاجانا چاہئے کیونکہ یہ کسی کے بھی خلاف استعمال ہوسکتا ہے، علم نہیں کہ امریکان نے افغانستان سے اسلحہ نکالنے کیلئے سفارتی سطح پر کوئی رابطہ کیا ہو۔مخلوط حکومت میں سیاسی کمپرومائز کرنا پڑتے ہیں، یقینی طور پروزیراعظم نے کوئی مصلحت دیکھی ہوگی، پرویزخٹک کو کابینہ میں شامل کرنے میں نوازشریف کی تائید شامل ہے۔

ای پیپر دی نیشن