اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) حکومت نے کرپٹو کرنسی کو باضابطہ بنانے کے لیے ایک منظم فریم ورک تیار کرنے میں دلچسپی کا اشارہ دیا ہے، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مناسب نگرانی کے بغیر، ڈیجیٹل اثاثوں سے وابستہ خطرات فوائد سے کہیں زیادہ ہو سکتے ہیں۔ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے، ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے قیاس آرائیوں اور مالی عدم استحکام کو روکنے کے لیے سخت کنٹرول اور نگرانی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سفارش کی کہ پاکستان بیرونی پلیٹ فارمز پر انحصار کرنے کی بجائے اپنا بلاک چین انفراسٹرکچر تیار کرے۔مرکزی بینک کو کرپٹو ٹرانزیکشنز کو ٹریک اور ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک طریقہ کار قائم کرنا چاہیے۔ واضح فریم ورک کے بغیرہم معیشت کو مالیاتی جرائم، بشمول منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے لیے کھولنے کا خطرہ رکھتے ہیں۔