قاہرہ (آن لائن + اے ایف پی) روس کا مسافر طیارہ مصر کے صحرائے سینا میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں سوار 224 مسافر ہلاک ہو گئے۔طیارے میں 217 مسافر اور عملے کے سات افراد سوار تھے۔روسی ایئر لائن کا مسافر طیارہ A-321 مصر کے شہر شرم الشیخ سے روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ جا رہا تھا۔ پہلے طیارے سے رابطہ منقطع ہوا جس کے بعد طیارہ گرنے کی تصدیق کی گئی۔مصری وزیر اعظم شریف اسماعیل کی جانب سے ایک بیان کے ذریعے طیارہ گرنے کی تصدیق کی گئی۔ قبل ازیں مصر کے ایکسیڈنٹ چیف کا کہنا تھا کہ روس کا طیارہ مصر کے ایئر پورٹ سے بحفاظت اڑا تھا جبکہ اسکا ترکی کے ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ ہو گیا تھا۔ روسی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق مسافر طیارے کا رابطہ پرواز کے 23 منٹ بعد ہی کنٹرول ٹاور سے ختم ہو گیا تھا۔ مصری حکام کے مطابق روسی طیارے سے 5 بچوں سمیت 150 افرادکی نعشیں نکال لی گئی ہیں۔ روسی صدر پیوٹن نے طیارہ حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ابتدائی تفتیش کے مطابق طیارہ فنی خرابی کے باعث گرا۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا۔ روس میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ دریں اثنا داعش نے مصر میں روسی مسافر بردار طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کر دیا۔ داعش کاکہنا ہے کہ طیارے کو شام میں روسی بمباری کے ردعمل میں گرایا۔ مصرمیں روسی طیارہ گرنے سے تمام 224 مسافر ہلاک ہو گئے۔روسی وزیر ٹرانسپورٹ میکسم سوکولوف نے کہا ہے داعش کی جانب سے طیارہ مار گرانے کی اطلاع درست نہیں لگتی۔ مصری حکام نے ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کی۔وزیراعظم نواز شریف نے روسی مسافر طیارے کی تباہی پر عملہ کے 7 افراد سمیت 224 مسافروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ گزشتہ روز دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستانی حکومت اور عوام نے اس ہولناک حادثہ میں ہلاکتوں پر روس کی حکومت اور عوام سے شدید دکھ درد اور غمزہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہارکیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری پاکستانی قوم روسی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔مصری اور روسی حکام نے اس طیارے کو نشانہ بنائے جانے کے دعوے مسترد کر دیئے‘ تاہم اس کے باوجود دو بڑی یورپی فضائی کمپنیوں نے اس علاقے پر پرواز نہ کرنے کا اعلان کیا ہے جہاں یہ طیارہ تباہ ہوا۔ لفتھانسا اور ایئر فرانس کے ایل ایم نے جزیرہ نما سینا کے اوپر سے پروازوں کا راستہ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لفتھانسا کاکہنا ہے کہ جب تک اس طیارے کی تباہی کی حتمی وجہ سامنے نہیں آجاتی اس کے طیارے اس علاقے پر پرواز نہیں کریں گے۔