ترکیہ کی گریٹ یونین پارٹی کا پاکستان سے اظہارِ یکجہتی 

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے کو دنیا بھر میں شکوک و شبہات کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے. جہاں بھارتی حکومت نے روایتی طور پرپاکستان پر الزامات عائد کیے، وہیں ترکیہ کی سیاسی قیادت نے واضح انداز میں پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے بھارت کے بیانیے کو چیلنج کر دیا ہے۔ترکیہ کی معروف سیاسی جماعت گریٹ یونین پارٹی کے چئیرمین مصطفیٰ دستجی نے پہلگام واقعے کو بھارتی ریاستی پراپیگنڈے کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکیہ کو ہر حال میں اپنے برادر ملک پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک جذباتی یا اخلاقی ذمہ داری نہیں بلکہ حقیقی سیاست کا بھی تقاضا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ جب بھی ترکیہ آزمائش میں ہوتا ہے، پاکستان ہمیشہ ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ اب وقت ہے کہ ہم بھی اسی اخوت، دوستی اور وفاداری کے جذبے سے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں۔ مصطفیٰ دستجی نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ کو یہ یقینی بنانے کے لیے سفارتی اقدامات کرنا ہوں گے کہ صورتحال کسی جنگ کی طرف نہ جائے۔پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے.سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکیہ کی یہ حمایت پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بڑی کامیابی ہے اور یہ پیغام دیتی ہے کہ اسلامی دنیا بھارت کی کشمیر پالیسی اور مسلمانوں پر مظالم سے خوش نہیں۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پہلگام حملہ ایک مرتبہ پھر فالس فلیگ آپریشن کے شبے میں آ گیا ہے. جس کا مقصد دنیا کی توجہ بھارت کے اندرونی مظالم سے ہٹا کر پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔ ترکیہ کی واضح اور دو ٹوک حمایت نے بھارت کے عالمی پراپیگنڈے کو شدید دھچکہ پہنچایا ہے۔

ای پیپر دی نیشن