لاہور (نامہ نگار)پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی ٰنے کہا ہے کہ کوئی چیز قبل ازوقت نہیں کہہ سکتے،لیکن نہری ایشو پر پیپلز پارٹی حکومت چھوڑنے سمیت کوئی بھی انتہائی قدم اٹھا سکتی ہے۔حکمران مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلا کر متنازعہ مسائل کا حل نکالیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں میاں مصباح الرحمن،عائشہ نواز چوھدری، راؤ بابر جمیل،رانا عبدالعزیز، ذیشان شامی،آغا تقی،میاں عتیق الرحمن اورحسن اشرف بھٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سید حسن مرتضی ٰنے کہا کہ نہروں کا ایشو سنگین سے سنگین تر ہو رہا ہے۔کہیں کالا باغ ڈیم کی طرح یہ نہریں بھی دوسرا کالا باغ ڈیم نہ بن جائیں۔پانی کی طے شدہ تقسیم کے مطابق سب کو چلنا چاہئے۔کچھ لوگ اسے سندھ کا ایشو بنا کر سرد خانے میں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ کسی ایک صوبے کا ایشو نہیں،ہم پہلے ہی پانی کی کمی کا شکار ہیں۔6نہروں میں پانی جائیگا کہاں سے؟،آج تک کسی نے نہیں بتایا۔آپ نے کاشتکار پر 45فیصد ٹیکس لگایا۔آپ نے آج تک پیپلز پارٹی کے تحفظات نہیں سنے۔ہزار مرتبہ کہہ چکے ہیں کاشتکار مر رہا ہے۔خدا کے لئے ہوش کے ناخن لیں۔کسان کی مشاورت سے سپورٹ پرائس دیں۔ہمیں گندم گھر میں 3500روپے من پڑتی ہے۔آپ ایکسپورٹر،مڈل مین، آزھتی اور دلال کو فیسلی ٹیٹ کرتے ہیں،کسان کو نہیں۔آپ دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے سکتے ہیں،مگر اپنے کاشتکار کیلئے رتی برابر ہمدردی نہیں۔بجلی کی قیمت 70روپے بڑھا کر 7روپے 41پیسے سستی کرتے ہو۔قبل ازیں انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو،ان کی ٹیم ہمایوں خان،ندیم افضل چن، آمنہ پراچہ اور ق لیگ کے نو منتخب صدر چودھری شجاعت اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔