مقبوضہ کشمیر : قابض جوج کی ریاستی دہشتگردی جاری ، مزید 3بے گناہ کشمیری شہید درجنوں گرفتار

سری نگر(کے پی آئی) جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں بھارتی فورسز نے تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے ۔ شوپیان ضلع کے شکرو کیلر علاقے میں منگل کی صبح  بھارتی فوج ، جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف نے آپریشن شروع کیا تھا۔ تلاشی مہم کے دوران بھارتی فوج کی فائرنگ سے  تین نوجوان شہید ہوگئے بھارتی فوج نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔ بھارتی فورسز نے سرینگر کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے سرینگر سمیت وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے)کے تحت گھروں میں گھس کر اہم دستاویزات، موبائل اور لیپ ٹاپ سمیت ڈیجیٹل ڈیواسز ضبط کر لیں۔بھارتی فورسز نے سرینگر کے علاقے زالدگرمیں عادل منظور لانگو، دوم کدل میں اسط بلال ، رامپورہ میں وسیم طارق،کاو محلہ میں فیاض احمد لون، آبی گورپورہ میں محمد اشرف کالو، شہر کے علاقے دیوی میں قاضی عثمان، قلمدان پورہ میں مظفر احمد ماگرے اورپالپورہ نورباغ میں شہباز فاروق بٹ کے گھروں پر چھاپے مارے ۔بھارتی فورسز نے وادی کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں اور پکڑدھکڑ کی کارروائیوں کے دوران اسلام آباد، کولگام، پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں دو درجن سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ  پیر عبدالصمد انقلابی نے امریکی مداخلت کے بعد پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے تنازعہ جموں کشمیر کو حل کرنے کے لئے ایک اہم موقع قرار دیا ہے۔ ایک بیان میںپیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ تنازعہ جموں کشمیر کے منصفانہ اور دیر پا حل کا واحد اور قابل عمل راستہ بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ جنگ کے تباہ کن نتائج کو بھارتی حکومت اور پاکستانی حکومت سے بہتر کوئی نہیں سمجھ سکتا۔ انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ محاذ آرائی پر بات چیت کو ترجیح دیں۔

ای پیپر دی نیشن