پاکستان واپس آکر اچھا لگا‘اچھی یادیں وابستہ ہیں: فلوریس بوولینڈر

لاہور(سپورٹس رپورٹر)ہالینڈ کے شہرہ آفاق سابق پنالٹی کارنر سپیشلسٹ فلورس جان بوولینڈر نے لاہور میں ہاکی کھیل کر پرانی یادوں کو تازہ کیا۔بوولینڈر نے پاکستان ہاکی کو دوبارہ عروج پر دیکھنے کی خواہش کا بھی اظہار کردیا۔ نیشنل ہاکی سٹیڈیم کی ٹرف ٹو پر خواجہ جنید ہاکی  اکیڈمی کے دورے کے دوران بوولینڈر اور پاکستان میں ہالینڈ کی سفیر بینی ڈی وریز کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اولمپئن خواجہ جنید اور ہالینڈ کی سفیر نے بوولینڈر کو پنجاب کی ثقافت پگڑی پہنائی۔ہالینڈ کے کنگز ڈے پر بوولینڈر، فٹبالر کائنات بخاری، ہالینڈ کی سفیر نے مل کر کیک بھی کاٹا۔بوولینڈر نے بچوں کیساتھ ہاکی کھیلی اور ان کو ٹپس دیں۔بوولینڈر نے مختلف ایج گروپس میں جاکر ان کو ہاکی کی بنیادی باتوں سے آگاہی فراہم کرنے کیساتھ انہیں بڑا کھلاڑی بننے کے گر بھی سکھائے اور کہ پاکستان ہاکی سے اچھی یادیں وابستہ ہیں پاکستان ہاکی کو ٹاپ پر لانے کیلئے محنت اور صبر سے کام لینا ہوگا۔فلوریس بوولینڈر نے پاکستان میں ملنے والے پیار اور مہمان نوازی کو بہت سراہا اور مستقبل میں  خواجہ جنید اکیڈمی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم بھی کیا۔ پاکستان واپس آکر اچھا لگا، لاہور میں کھانے سے متعلق بہت اچھی یادیں ہیں۔ پاکستان میں ورلڈکپ کی جیت سب سے یادگار لمحہ ہے۔ ہم پاکستان کی پرانی ہاکی ٹیم کو مس کرتے ہیں۔ اچھی ٹیم بنانے میں وقت لگتا ہے۔ میں پاکستان کا کوچ بننا چاہوں گا، مگر پاکستان میرے ہوتے ہوئے ورلڈکپ نہیں جیتے گی کیونکہ میں اچھا کوچ نہیں ہوں۔ اچھی ٹیم بنانے کیلئے ایک اچھے کوچ کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں نے خواجہ جیند ہاکی اکیڈمی میں کافی ٹیلنٹ دیکھا ہے۔ خواجہ جنید اکیڈمی کیساتھ کام کرنے چاہوں گا۔میں پاکستان دوبارہ ضرور آؤں گا، مگر ساتھ کچھ کوچز لے کر آؤں گا۔پاکستان ہاکی فیڈریشن آگر چاہے گی تو ہم اپنی معاونت ضرورت فراہم کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن