اطالوی کیبل کار حادثہ، ہلاک ہونے والوں میں عرب خاتون شامل، بھائی شدید زخمی

اٹلی میں ایک کیبل کار کے حادثے میں ایک پچیس سالہ اسرائیلی عرب خاتون جنان عزیز سلیمان بھی جاں بحق ہوئی ہے جب کہ خاتون کا بھائی ثابت اس حادثے میں شدید زخمی ہوا ہے۔سنہ 1948 کے دوران اسرائیلی قبضے میں چلے جانے والے عرب علاقے سے تعلق رکھنے والی جنان کیبل کار حادثے میں جاں بحق ہوگئیں۔جانان سلیمان شمالی اسرائیل کے شہر ناصرہ سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع الجلیل علاقے میں واقع گاؤں مشہد سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کے چھ بچوں میں سب سے چھوٹی ہیں۔ اس حادثے کے نتیجے میں دو برطانوی سیاح بھی ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ کیبل کار آپریٹر کارمائن پارلاٹو سپورٹ کیبل ٹوٹنے کے باعث ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ یہ کیبل کار جنوب مغربی اٹلی کے ایک پہاڑی علاقے میں قائم تھی۔ کیبل ٹوٹنے سے کیبل کار 30 میٹر گہرائی میں جا گری۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جنان غیر شادی شدہ ہے اور اس نے ایک سال قبل فارمیسی میں اپنی تعلیم مکمل کی تھی۔ وہ اپنے بھائی کے ساتھ تعطیلات پر جانے سے پہلے مقبوضہ یروشلم میں ایک فارماسسٹ کے طور پر کام کر رہی تھی۔ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ حادثہ ممکنہ طور پر اچانک تیز ہواؤں کی وجہ سے پیش آیا جس کی وجہ سے دو کیبل کاریں رک گئیں اور ہوا میں معلق ہوگئیں، جن میں سے ایک پر پانچ افراد سوار تھے۔ ایک کیبل کارنیپلز کے قریب کے علاقے میں گر کر تباہ ہوئی جس میں صرف ثابت سلیمان زندہ بچا ہے مگر وہ بھی شدید زخمی ہے۔ حکام تین اہلکاروں کو گرفتار کر کے ان سے تفتیش کر رہے ہیں۔جنان کے بھائی ڈاکٹر محمد اپنے چچا لوئی عرفات کے ہمراہ ہمشیرہ کی لاش کی منتقلی کی نگرانی اور ’دل ماری‘ کے علاقے میں ہسپتال میں زیر علاج اپنے بھائی کی دیکھ بھال کے لیے اٹلی پہنچے ہیں۔

 
 

ای پیپر دی نیشن